ٹوکیو اولمپکس)(Tokyo Olympics 2020: گولڈن بوائے نیرج چوپڑا کی ایک خواہشرہ گئی ادھوری
ٹوکیو اولمپکس(Tokyo Olympics) میں ہفتہ کا دن ہندوستان کے لیے خوشیوں بھرا رہا۔ ایک طرف نیرج چوپڑا نے ملک کو پہلا گولڈ میڈل دلایا(Neeraj Chopra win Gold Medal) تو دوسری طرف پہلوان بجرنگ پونیا نے برانز میڈل جیتا۔
نیرج کے گولڈ میڈل جیتتے ہی پورے ملک میں خوشی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے، لیکن تاریخ رقم کرنے کے باوجود گولڈن بوائے نیرج چوپڑا کی ایک خواہش ادھوری رہ گئی۔ نیرج نے خود اس بات کا انکشاف کیا ہے۔ نیرج چوپڑا نے کہا کہ وہ اپنے آخری تھرو سے پہلے کچھ نہیں سوچ رہے تھے کیونکہ انہیں محسوس ہوگیا تھا کہ وہ یہاں کھیلوں میں غیر معمولی اعلی مقام حاصل کرچکے تھے۔
نیرج چوپڑا سبھی 12 حالات میں پہلے تین کوششوں میں سب سے بہتر تھے، جس سے وہ اگلے تین کوششوں میں تھرو کرنے کے لیے سب سے آخر میں آئے۔ جیسے ہی سلور میڈل فاتح جمہوریہ چیک کے جاکب واڈلیچ نے اپنا آخری تھرو پورا کیا، نیرج چوپڑا جان گئے تھے کہ انہوں نے گولڈ میڈل جیت لیا ہے۔
انہوں نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا، ’میں تھرو کرنے والا آخری کھلاڑی تھا اور ہر کوئی تھرو کرچکا تھا، میں جان گیا تھا کہ میں گولڈ میڈل جیت گیا ہوں، تو میرے دماغ میں کچھ بدل گیا، میں اسے بیاں نہیں کرسکتا۔ میں نہیں جانتا کہ کیا کروں اور یہ اس طرح کا تھا کہ میں کیا کردیا ہے‘۔
اولمپک ریکارڈ کو توڑنا چاہتے تھے نیرج چوپڑا
نیرچ چوپڑا نے کہا، ’میں بھالے کے ساتھ ’رن- اپ‘ پر تھا، لیکن میں سوچ نہیں پا رہا تھا۔ میں نے توازن بنایا اور اپنے آخری تھرو پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی جو شاندار نہیں تھا، لیکن پھر بھی ٹھیک (84.24 میٹر کا) تھا‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ 90.57 میٹر (ناروے کے آندریاس تھورکلڈسن کے 2008 کے بیجنگ اولمپک میں بنائے گئے) کے اولمپک ریکارڈ کا ہدف بنائے ہوئے تھے، لیکن ایسا نہیں کرسکے۔