Urdu News

ٹوکیو اولمپکس: ویٹ لفٹر میرابائی چانو ٹوکیو میں ہندوستان کا پرچم بلند کرنے کے بعد دہلی پہنچیں

ٹوکیو اولمپکس: ویٹ لفٹر میرابائی چانو

ٹوکیو،،26جولائی (انڈیا نیرٹیو)

ویٹ لفٹر میرابائی چانو ٹوکیو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد پیر کو واپس آگئیں۔ دہلی پہنچنے کے بعد، ان کا ہوائی اڈے پر لازمی آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ہوا۔ میرابائی چانو نے ہفتے کو ٹوکیو اولمپکس میں خواتین کی 49 کلوگرام کیٹگری میں ہندوستان کے لئے  پہلا تمغہ جیتا تھا۔ ہندوستان روانگی سے قبل، انہوں نے ٹویٹ کیا اور کہا، 'ٹوکیو 2020 سے  اپنے گھر روانہ ہو رہی ہوں، میری زندگی کے یادگار لمحوں کا شکریہ۔'

مقابلے میں اپنی چار کامیاب کوششوں کے دوران، چانو نے مجموعی طور پر 202 کلوگرام (اسنیچ میں 87 کلوگرام اور کلین اینڈ جرک میں 115 کلو)  اٹھایا۔ چین  کی  ژی  ھوئی ہو   نے  تمغہ جیتنے کے لئے مجموعی طور پر 210 کلوگرام وزن اٹھایا اور نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا، جبکہ انڈونیشیا کی ونڈی کینٹیکا آئیسا نے کل 194 کلوگرام  اٹھا کر کانسے کا تمغہ اپنے نام کیا۔

چاندی کے اس تاریخی تمغے کے ساتھ، چانو اولمپک تمغہ جیتنے والی دوسری  ہندوستانی ویٹ لفٹر بن گئی ہیں۔ اس سے قبل، کرنم ملیشوری   نے 2000 سڈنی گیمز میں 69 کلوگرام کیٹگری میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ باکسر میر ی کا م  نے  چانو کو جاری ٹوکیو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے پر مبارکباد دی۔

مان سون کا پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے۔ ادھر، لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے پیر کو ٹوکیو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے لئے ویٹ لفٹر میرابائی چانو کو مبارکباد پیش کی۔ اولمپکس میں چانو کی نمایاں کارکردگی پر تعریف کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا، "مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہے کہ میرابائی چانو نے ٹوکیو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔ میں ایوان کی طرف سے اور خود اپنی طرف سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ دوسرے ایتھلیٹ بھی اپنے اپنے کھیلوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور قوم کا نام روشن کریں گے۔

ہندوستان کی ٹوکیو اولمپکس 2020  میں   ٹینس مہم کا اختتام   ، سمت ناگل بھی باہر 

ٹوکیو اولمپکس میں بھارت کی ٹینس مہم پیر کو اختتام کو پہنچی جب عالمی نمبر 160 کے سمت ناگل مردوں کے سنگلز کے دوسرے راؤنڈ میں روسی لیجنڈ ڈینیئل میدویدیف سے ہار گئے۔ ڈینیئل میدویدیف نے بھارتی کھلاڑی سمت ناگل کو سیدھے سیٹ میں 6-2، 6  1- سے شکست دی۔ ٹوکیو کے ایرائیک ٹینس پارک میں سومت ناگل اور ڈینیئل میدویدیف کے مابین میچ کھیلا گیا۔

اسٹینڈ سے ہم وطن انکیتا رینا اور ثانیہ مرزاکیحمایت   سمت ناگل کوملی اور انہوں نے ٹھوس کراس کورٹ بیک ہینڈ اور اپنے مضبوط اندرونی فور ہینڈ کے ساتھ اچھا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی لیکن آسٹریلین اوپن اور یو ایس اوپن کے فائنلسٹ ڈینیل میدویدیف نے بھارتی کھلاڑی کی سروس گیمز پر لگا تار دباؤ بنایا اور انہیں ایک بار بھی آگے نکلنے کا موقع نہیں دیا۔

  دوسری طرف، سمت ناگل میچ میں ایک بار بھی بریک پوائنٹ نہیں بناسکے، حالانکہ انہوں نے   میدویدیف کو کچھ سروس میں  پریشان کیا، لیکن کامیابی میدویدیف کو ملی۔  بتادیں کہ 23 سالہ سمیت ناگل نے ٹوکیو اولمپکس 2020 کے اپنے پہلے راؤنڈ میچ میں ازبکستان کے ڈینس استومن کو شکست دے کر 1996 میں اٹلانٹا میں لینڈر پیس کے بعد اولمپک مینس سنگلز ٹینس میچ جیتنے والے پہلے ہندوستانی بن گئے تھے۔

  13 سالہ لڑکی نے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت کر  تاریخ رقم کی

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں اولمپک کھیلوں کا انعقاد جاری ہے۔ اس میگا ایونٹ میں میزبان ملک یعنی جاپان کی 13 سالہ کھلاڑی نے طلائی تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ تیرہ سالہ مومی جی نیشیا نے خاتون اسٹریٹ   اسکیٹ بورڈنگ کھیل میں پہلا طلائی تمغہ جیتا۔ اولمپکس میں پہلی بار اسٹریٹ اسکیٹ بورڈنگ کو شامل کیا گیا ہے۔

صرف یہی نہیں، دو سب سے کم عمر امیدواروں نے اولمپک کھیلوں میں سونے اور چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔ طلائی تمغہ جیتنے والی مومجی نے اپنا نام تاریخ کی کتابوں میں  15.26   اسکور کے ساتھ درج کیا۔ اس کے آخری تین رن ( 4.15، 4.66اور3.43) پوڈیم پر   سر فہرست مقام کو محفوظ کرنے کیلئے کافی تھے کیونکہ انہوں نے برازیل  کی ریسا لیل (13سال) اور 16سالہ پھنا ناکایاما کو ہرا کر طلائی تمغہ جیتا تھا۔

 اولمپکس ڈاٹ کام کے مطابق، اب تک کی سب سے کم عمر سونے کا تمغہ جیتنے والی مومجی نیشیا ہیں، جنہوں نے ویمن اسٹریٹ اسکیٹ بورڈنگ میں طلائی تمغہ جیتا ہے۔ روم میں منعقدہ 2021 ورلڈ چمپین شپ میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی مومجی نیشیا نے اپنی مہارت، فن اور مستقل مزاجی کے انوکھے امتزاج سے کھیل کا سب سے بڑا ایوارڈ جیتا ہے اور سنہری حروف میں تاریخ کے صفحات میں اپنا نام روشن کیا ہے۔

Recommended