15 مارچ کی تاریخ ملک اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کا اٹوٹ رشتہ دنیا کے کئی ممالک میں مقبول کھیل کرکٹ سے بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ 146 سال قبل 15 مارچ 1877 کو آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا۔
ویسے تویہ ٹیسٹ آل انگلینڈ بمقابلہ مشترکہ نیو ساؤتھ ویلز اور وکٹوریہ الیون کے خلاف کھیلا گیا تھا۔ بعد میں اسے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے پر غور کیا گیا۔ آج بھی اس کے کئی ریکارڈ قائم ہیں۔
اس پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی کپتانی جیمز للی وائٹ اور آسٹریلیا کی کپتانی ڈیو گریگری نے کی۔ آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر چارلس بینرمین کے 165 رنز کی بدولت 245 رنز بنائے۔
بینرمین ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے۔ کوئی اور بلے باز 20 سے زیادہ رنز نہ بنا سکا۔ جواب میں انگلینڈ کی ٹیم صرف 196 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ انگلینڈ کی جانب سے اوپنر ہیری جپ نے 63، ہیری چارلووڈ نے 36، ایلن ہل نے 35 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کی دوسری اننگز ناقص رہی اور ٹیم 104 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ صرف ٹام ہارون ہی سب سے زیادہ 20 رنز بنا سکے۔ انگلینڈ کو جیت کے لیے 154 رنز کا ہدف ملا۔
وہ یہ ہدف حاصل نہ کر سکا اورپوری ٹیم 108 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ آسٹریلیا نے یہ تاریخی ٹیسٹ میچ 45 رنز سے جیتا تھا۔ اس میچ کا نتیجہ چوتھے دن آیا۔ اس وقت پانچ روزہ ٹیسٹ میں ایک دن آرام تھا۔ اس طرح تین دن یعنی ریسٹ ڈے (18 مارچ) کے بعد 19 مارچ کو میچ کا نتیجہ آسٹریلیا کے حق میں آیا۔
انگلینڈ کے جیمز سدرٹن ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے سب سے معمر کھلاڑی تھے۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 49 سال 119 دن کی عمر میں کھیلا۔ یہ ریکارڈ آج تک نہیں ٹوٹ سکا۔ بینرمین ٹیسٹ میچ کی پہلی گیند کھیلنے والے اور ٹیسٹ سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی تھے۔