<h3 style="text-align: center;">کمزوروں کوآگے لائے بغیر مضبوط اور خوشحال بھارت کی تعمیر ناممکن: ایمپار</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی،03نومبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> ہندوستانی مسلمانوں کی ترقی ،ان کے سیاسی ،سماجی ،تعلیمی اور اخلاقی ارتقا کے لیے ہندستان او ر دنیا کے مختلف گوشوں میں رہنے والے تعلیم یافتہ ہندوستانیوں کی نگرانی میں کام کر نے والی تنظیم امپار نے بہار اسمبلی انتخابا ت کے مد نظر مسلمانوں کے مطالبات کو سیاسی جماعتوں کے سامنے رکھا ہے۔ واضح رہے کہ امپار ہندوستانی مسلمانوں کی شبیہ کو بہتر بنانے اور مسلمانوں میں معاشرتی اصلاحات لانے کے لیے مسلم خواتین اور نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کرکے ان کی ہر اعتبار سے نشو ونما کے لیے کام کر رہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">امپار نے بہار اسمبلی انتخابات 2020 کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کے سامنے مسلمانوں کے مطالبات رکھے ہیں۔ امپار کے ذریعہ جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں نئی حکومت منتخب کرنے کے لیے انتخابات ہورہے ہیں۔ امپار نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو تعلیم یافتہ معاشرے کی تشکیل اور سیاسی اعتبار سے بااختیار بنانے کے شعبے میں مسلمانوں کے تحفظات کو سمجھناچاہیے اور ان کے خدشات پر سنجیدگی سے غور کرکے ان کو قومی دھارے میں لانے کے لیے عملی کام کرنا چاہیے۔امپار نے اس سمت میں کچھ تجاویز پیش کیں۔ امپار نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی والے علاقوں میں تعلیمی انفراسٹرکچر کی تعمیر کرکے جدید اور معیاری تعلیم تک ان کی رسائی کو آسان بنانا انتہائی ضروری ہے۔ امپار نے اپنی پریس ریلیز میں مزید کہا ہے کہ نئے آئی ٹی آئی ، ہنر سیکھنے کے مراکز کا قیام اور روزگار کے معیار پر مبنی کورسز کے لیے موجودہ آئی ٹی آئی کو اپ گریڈ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ امپار نے کہا ہے کہ دو لاکھ نئے اور موجودہ کاروباری افراد کو آسان قرضوں اور سبسڈی دے کر نئے انٹرپرائزیز کی تشکیل میں تعاون کرنا ضروری ہے تاکہ وہ ٹیکنالوجی اور مارکیٹنگ کے شعبے میں آگے آئیں اور نئی ملازمتیں پیدا ہوں۔</p>
<p style="text-align: right;">نقل مکانی کے معاملے پر ، امپار نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ لوگوں کو بازار اور ٹکنالوجی اور مقامی ذریعہ معاش کے مواقع فراہم کراکے نقل مکانی کو روکنے کے لئے مشترکہ سہولت سے منسلک آرٹیزن تک لوگوں کی پہنچ کو آسان بنانا ضروری ہے۔امپار نے مسلم اکثریتی علاقوں میں بنیادی صحت کے مراکز کی بہتری ، سب کو مفت صحت کی خدمات کی فراہمی ، اور اہل ڈاکٹروں و اچھے انفراسٹرکچر ، مناسب طبی عملے اور مناسب ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ امپار نے مسلم خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے ایک خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">بڑی آبادی والے مسلم علاقوں میں مسلم امیدواروں کے لئے منصفانہ نمائندگی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ امپار نے اپنی پریس ریلیز میں مزید کہا ہے کہ امپار کو امید ہے کہ سیاسی پارٹیاں مذکورہ نکات کو اپنے ایجنڈے میں شامل کریں گی اور نئی حکومت کے قیام کے بعد ان پر عمل درآمد کریں گی۔ امپار نے کہا ہے کہ جب تک معاشرے کے پسماندہ اور مظلوم لوگوں کو آگے نہیں لایاجائے گا اور ان کو انصاف نہیں دلایا جائے گا تب تک ایک مضبوط اور خوشحال قوم کی تشکیل کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتاہے۔</p>.