سری نگر،28جون (انڈیا نیرٹیو)
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے اونتی پورہ ہلاکت خیز واقعہ کے لیے جیش محمد نامی دہشت گرد تنظیم کے دو غیر مقامی دہشت گردوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مہلوک ایس پی او ،اہلیہ اور اُس کی بیٹی کے لواحقین اور پسماندہ گان کے ساتھ تعزیت پرسی کر نے کے دوران اونتی پورہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں جیش محمد دہشت گرد تنظیم کے دہشت گردوں کی نقل وحرکت ہوتی رہتی ہے ۔ایسا لگتا یہ حملہ دو غیر مقامی دہشت گردوں نے انجام دیا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ حملہ آوروں کی شناخت کا عمل جاری ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ شب ایس پی او فیاض احمد ،اس کی اہلیہ اور بیٹی نامعلوم دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے ۔ واضح رہے حملے کے بعد آج انسپکٹر جنرل پولیس خود اپنے افسران کے ہمراہ پولیس جوان کے گھر گئے اور تقریباً ایک گھنٹہ تک وہاں ٹھہرے۔
اونتی پورہ دہشت گردانہ حملہ پولیس جوان سمیت تین افراد ہلاک
جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے اونتی پورہ گاؤں ہریپریگام میں دہشت گردوں نے ایک پولیس جوان کے گھر میں گھس کر رات دیر گۓاس پر گولیاں برسا کر اسے موقع پر ہی ہلاک کر ڈالا، حملہ کرنے کے دوران اگرچہ بچاؤ کرتے ہوئے پولیس جوان کی بیٹی اور بیوی شدید زخمی ہو گئے۔ تاہم بعد میں ماں اور بیٹی بھی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھی۔اس سلسلے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ نامعلوم دہشت گردوں نے پولیس اہلکار پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے گھر میں موجود تھا، اس دوران اگرچہ اس حملے میں جوان موقع پر ہی ہلاک ہوا،تاہم اسکی بیوی اور بیٹی نے اسے دہشت گردوں سے بچانے کی بھر پور کوشش کی تھی،جس کے دوران وہ بھی گولیوں کی زد میں آکر شدید زخمی ہوئے۔
مقامی لوگوں نے اگرچہ دونوں زخمیوں کو اسپتال پہنچایا تاہم دونوں ماں اور بیٹی وفات پا گئی ۔اور اس طرح ایک ہی گھر کے تین افراد دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے۔مرنے والوں کی شناخت پولیس ایس پی او فیاض احمد اس کی اہلیہ راجہ اور بیٹی رافع اختر کے طور پر کی گئی ہے۔ اس حملے کی خبر ملتے ہی اگرچہ سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی کاروائی شروع کی تھی، تاہم دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو چکے تھے۔پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔ جب کہ نزدیکی علاقوں میں تلاشی کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کا گشت بڑھا دیا گیا ہے، تاکہ قاتلوں تک جلدی پہنچا جاۓ۔ نمایندے کے مطابق تینوں کا نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھی گئی ۔ غور طلب ہے کہ پچھلے چند روز سے دہشت گردوں نے پولیس افسران اور پولیس کے جوانوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔