سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے لازمی معیارات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھریلو پریشر کُکر کی فروخت کی اجازت دینے پر ای کامرس پلیٹ فارم ’فلپ کارٹ‘ کے ذریعے صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی پر ایک حکم جاری کیا ہے۔
چیف کمشنر محترمہ نیدھی کھرے کی سربراہی میں سی سی پی اے نے فلپ کارٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم سے فروخت ہونے والے تمام 598 پریشر کُکر کے صارفین کو اس بابت مطلع کرے اور پریشر ککر واپس منگوائے نیز صارفین کو ان کی ادا کردہ قیمتوں کو واپس کرے اور 45 دنوں کے اندر اس حکم کی کی تعمیل کی رپورٹ پیش کرے۔ کمپنی کو اپنے ای کامرس پلیٹ فارم پر ایسے پریشر کُکر کی فروخت کی اجازت دینے اور صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر 1,00,000 روپے کا جرمانہ ادا کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی اوز) جاری کرتی رہتی ہے جن میں کسی پروڈکٹ کے معیار اور معیاری نشان کے استعمال کو لازمی طور پر متعین کیا جاتا ہے، اس کا مقصد بڑے پیمانے پر عوام کے مفاد میں صارفین کو نقصان کے خطرے سے بچانا ہے۔ ڈومیسٹک پریشر کُکر (کوالٹی کنٹرول) آرڈر جو کہ 01.02.2021 کو نافذ ہوا تمام گھریلو پریشر ککُروں کے لئے آئی ایس 2347:2017 کے مطابق ہونا لازمی قرار دیتا ہے۔ لہذا 01.02.2021 کے بعد سے تمام پریشر کُکروں کا اُنہیں آن لائن یا آف لائن جس طرح بھی فروخت کیا جا رہا ہو، آئی ایس 2347:2017 کے مطابق ہونا لازمی ہے اور اس بات پر پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
سی سی پی اے نے مشاہدہ کیا کہ 'فلپ کارٹ کے استعمال کی شرائط' میں شامل دفعات جیسے کہ پروڈکٹ کے ہر انوائس پر 'پاورڈ بائی فلپ کارٹ' کے الفاظ کا لازمی استعمال اور مختلف فوائد کی تقسیم کے لئے فروخت کنندگان کو سونے، چاندی اور کانسے کے طور پر ممتاز کرنے کا عمل پریشر کُکر کی فروخت میں فلپ کارٹ کی طرف سے اس کے ای کامرس پلیٹ فارم پر ادا کردہ کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔
فلپ کارٹ نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنے ای کامرس پلیٹ فارم پر اس طرح کے پریشر کُکروں کی فروخت کے ذریعے 1,84,263 روپے کی کل فیس حاصل کی ہے۔ سی سی پی اے کے ذریعہ مشاہدہ کیا گیا کہ فلپ کارٹ نے ایسے پریشر کُکروں کی فروخت سے جب تجارتی طور پر فائدہ اٹھایا ہے تو وہ صارفین کو ان کی فروخت میں اپنے کردار اور ذمہ داری سے خود کو الگ نہیں کر سکتا۔
صارفین میں بیداری اور معیار کے تعلق سے شعور بیدار کرنے کے لئے سی سی پی اے نے مرکزی حکومت کی طرف سے شائع کردہ کیو سی اوز کی خلاف ورزی کرنے والے جعلی اشیا کی فروخت کو روکنے کے لئے ملک گیر مہم شروع کی ہے۔ مہم کے حصے کے طور پر ان اشیا میں روزانہ استعمال کی جانے والی مصنوعات جیسے ہیلمٹ، گھریلو پریشر کُکر اور کوکنگ گیس سلنڈر شامل ہیں۔ سی سی پی اے نے ملک بھر کے ضلع کلکٹروں کو خط لکھا ہے کہ وہ ایسی مصنوعات کی تیاری یا فروخت سے متعلق غیر منصفانہ تجارتی طریقوں اور صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات کریں اور کارروائی کی رپورٹ پیش کریں۔
مہم کے تحت بی آئی ایس نے متعدد غیر معیاری ہیلمٹ اور پریشر کُکرز کی تلاشی اور ضبطی کی ہے۔ 1,435 پریشر ککر اور 1,088 ہیلمٹ جو کہ لازمی معیار کے مطابق نہیں تھے بی آئی ایس نے ضبط کر لئے ہیں۔
سی سی پی اے نے تمام ریاستوں اور مرکزی خطوں کے چیف سکریٹریوں کو بھی خط لکھا ہے کہ وہ قانون کے تحت مطلوبہ کارروائی کریں اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے مرکزی حکومت کے لازمی استعمال کے لیے ہدایت کردہ معیارات کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔
سی سی پی اے نے ڈائریکٹر جنرل، بیورو آف انڈین اسٹینڈرز (بی آئی ایس) کو بھی لکھا ہے کہ وہ بی آئی ایس کی تمام علاقائی شاخوں کو بی آئی ایس ایکٹ مجریہ 2016 کی دفعات کے تحت لازمی معیارات کی خلاف ورزی کے جرائم پر فوری نوٹس لینے کے لئے مطلع کریں۔
صارفین کے امور کے محکمے کی جانب سے نئے شارٹ کوڈ '1915' کے اجراء کے بعد سے زیادہ سے زیادہ صارفین نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن پر اپنی شکایات درج کرا رہے ہیں۔ قابلِ ذکر ہے کہ این سی ایچ پر رجسٹرڈ تمام شکایات کا سب سے زیادہ تناسب پر ای کامرس کے حصے میں ہے۔ جولائی 2022 کے مہینے میں این سی ایچ پر تمام شکایات میں سے 38 فی صد ای کامرس سے متعلق تھیں۔ ای کامرس میں صارفین کی شکایات کی بڑی اقسام میں ناقص پروڈکٹ کی ڈیلیوری، ادا شدہ رقم کی واپسی میں ناکامی، پروڈکٹ کی ڈیلیوری میں تاخیر وغیرہ شامل ہیں۔
سی سی پی اے نے ایکٹ کی دفعہ 18(2) (جے) کے تحت حفاظتی نوٹس بھی جاری کئے ہیں جس کا مقصد صارفین کو اُن اشیا کی خریداری سے خبردار کرنے اور چوکنّا کرنے کے لئے جو درست آئی ایس آئی مارک نہیں رکھتے اور لازمی بی آئی ایس معیارات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ پہلا سیفٹی نوٹس جہاں ہیلمٹ، پریشر ککر اور کوکنگ گیس سلنڈر کے حوالے سے جاری کیا گیا تھا وہیں دوسرا سیفٹی نوٹس گھریلو سامان کے حوالے سے جاری کیا گیا جس میں الیکٹرک وسرجن واٹر ہیٹر، سلائی مشین، مائیکرو ویو اوون، ایل پی جی کے ساتھ گھریلو گیس کے چولہے وغیرہ شامل ہیں۔