Urdu News

تعلیمی اداروں کو کثیر جہتی ہونا چاہئے: ڈاکٹر نشنک

تعلیمی اداروں کو کثیر جہتی ہونا چاہئے: ڈاکٹر نشنک

<h3>تعلیمی اداروں کو کثیر جہتی ہونا چاہئے: ڈاکٹر نشنک</h3>
&nbsp;
<div>۔ آئی آئی ٹی کھڑگ پور میں نئے ہاسٹل کا سنگ بنیا درکھااور بین الاقوامی مہمان فیکلٹی کے لئے رہائشی کمپلیکس کا افتتاح کیا</div>
<div>مرکزی وزیرتعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے تعلیمی اداروں کو کثیر جہتی ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کو بھی فنون ، انسانیت ، ثقافتی اور معاشرتی ذمہ داریوں سے متعلق سرگرمیوں میںبھی آگے بڑھنا چاہئے۔</div>
<div>نشنک جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) کھڑگ پور میں نئے ہاسٹلکے سنگ بنیا د اور بین الاقوامی فیکلٹی کے لئے مہمان رہائشی کمپلیکس کے افتتاح کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس سمت میں آئی آئی ٹی کھڑگ پور کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درس وتدریس کے لئے ای کلاس روم سافٹویئر ’دیکشک‘ ،گاندھی پیڈیا ، پی۔ 3 سرجیکل ماسک کے لئے اسٹارٹ اپ بنانا، کم لاگت کے پولی ان سیچوریٹڈ ، اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور 'سبزیوں کا تیل پاو¿ڈر' اور کاشتکاروں کو مشورے اور رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ، 'دیہی زرعی موسمیاتی خدمت' کا آغاز کر روز نئے ریکارڈ مرتب کررہا ہے۔</div>
<div>سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کو یاد کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ کلام کے یوم پیدائش کے موقع پرانٹرنیشنل گیسٹ ہاوس کا افتتاح کرنا بڑی خوشی کی بات ہے۔ اس کے ساتھ ہی ، ساوتری بائی پھولے اور اٹل بہاری واجپئی جیسی بااثر شخصیات کے نام پر ہاسٹل کا سنگ بنیادرکھنا اس خوشی کو دوگنا کردیتا ہے ۔</div>
<div>انسٹی ٹیوٹ کے الومنی کی کامیابی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ، نشنک نے کہا کہ کسی بھی انسٹیٹیوٹ کا اعزاز ، فخر اس کے طلباءاور سابق طلباءکی کامیابی اور ان کے ریکارڈ پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ سندر پچائی ، ڈی سباراو¿ ، ارجن ملہوترا ، ہریش ہانڈے ، منی لال بھومک ، کریٹ پاریک جیسےتمام نام آئی آئی ٹی کھڑگ پور سے وابستہ ہیں جس کے ذریعہ اس انسٹی ٹیوٹ نے سائنس ، ٹیکنالوجی ، آرٹ ، ثقافت ، معیشت اور زندگی کے ہر شعبے میں اپنی شناخت قائم کی ہے۔</div>
<div>نئی تعلیمی پالیسی میں اعلی تعلیم کے لئے تجاویز کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ برانڈیڈتعلیم کے لئے ہندوستان ایک بار پھر تیارہے۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لئے اداروں کے اپنے نیشنل اور انٹرنیشنل برانڈ الومنی کا ایک نیٹ ورک اور ٹاسک فورس بنانا چاہئے۔ ہم سب کو ایک پلیٹ فارم دیں گے اور اس کے عوض میں اپنے تجربات، اپنی مہارت، اپنا علم ، اپنے فن کا عطیہ کیجیئے۔ آپ سب تعلیمی پالیسی کے اہم حصہ اور برانڈ امبیسڈر ہیں۔</div>
<div></div>.

Recommended