<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<h3>عرفان خان کی قبر پرکھلے پھول ، بیٹے بابیل نے شیئر کی تصویر</h3>
<div>بالی ووڈ اداکار عرفان خان کے انتقال کو پانچ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ان کی اہلیہ سوتاپا سکدار اور بیٹا بابیل اپنے مداحوں کے ساتھ اس سے جڑی یادوں کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں سوشل میڈیا پر عرفان کی قبرکی ایک تصویر سامنے آئی تھی۔ عرفان خان کے کچھ مداح اداکار کی قبر کے آس پاس کے جنگل کو دیکھ کرفکر مند تھے۔ حال ہی میں بیٹے بابیل خان نے دو تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں ہیں۔ ایک تصویر میں ،ایان ان کی قبر پر پانی ڈالتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اور دوسری تصویر میں قبر پر پھول نظر آرہا ہے۔ تصویر میں اس کی قبر صاف ستھری دکھائی دے رہی ہے۔</div>
<div>بابیل نے تصاویر انسٹاگرام پر شیئر کیں اور لکھا – 'بابا کو یہ جنگل پسند تھا۔ ایان کو کافی مضبوط ہونا پڑ رہا ہے ۔ والدہ نے اس قبر کے آس پاس بڑھتے ہوئے جنگلات کے بارے میں بھی لکھا تھا ، جب مداحوں نے یہاں کی خستہ حالت پر فکر مندی ظاہر کی تھی ۔بابا کو یہ جنگل پسند ہے ، ایان کو کافی مضبوط ہونا پڑ رہا ہے۔ دراصل یہ مجھے اورآپ کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، وہ ہمیشہ گھاس اور پیڑ پودوں سے گھرے رہنا چاہتے تھے ۔ یہاں سے کوڑا اور پلاسٹک کو ہٹایا جارہا ہے۔ یہاں میری خوبصورت والدہ نے لکھا: مسلم قبرستانوں میں خواتین کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ لہذا ، میں نے اگت پوری میں رات کی رانی کو لگایا ہے ، جہاں اس کی یاد میں پتھر نصب ہے۔… جہاں میں نے ان کی پسندیدہ چیزیں دفن کی ہیں۔ میں اس جگہ کا مالک ہوں جہاں میں بغیر کسی کو بتائے گھنٹوں بیٹھ سکتا ہوں۔ ان کے بغل میں ، وہ روح میں ہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ قبرستان کو ایسے ہی چھوڑ دیا جائے ، لیکن جہاں تک موجودہ صورتحال کا تعلق ہے ،تو بارش میں جنگلی پودے اگ آئے ہیں۔ جس فوٹو کی آپ بات کر رہے ہیں ، اس میں یہ جنگلی گھاس خوبصورت لگی ۔ بارش آتی ہے تو پودے آتے ہیں اور اگلے موسم میں خشک ہو جاتے ہیں ، جس کے بعد اسے صاف کیا جاتا ہے۔</div>
<div>عرفان خان کی قبرکی نئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے ،جوصاف ستھر ی اور پھولوں سے سجی ہوئی نظر آر ہی ہے۔ واضح ہو کہ بالی ووڈ کے بہترین اداکار عرفان خان نے 29 اپریل کو اس دنیا کو الوداع کہہ دیا تھا۔ 2018 سے عرفان خان نیوروینڈوکرائن ٹیومر میں مبتلا تھے۔</div>
<div>عرفان خان اس بیماری کے علاج کے لئے لندن گئے تھے اور تقریبا ایک سال تک زیر علاج رہنے کے بعد وہ ہندوستان واپس آئے تھے۔ لندن سے آنے کے بعد انہوں نے فلم انگلش میڈیم کے لئے بھی شوٹ کیا۔ تاہم انہوں نے فلم کی تشہیر میں حصہ نہیں لیا۔ اچانک طبیعت خراب ہونے پر انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں انہوں نے 29 اپریل کو آخری سانس لی۔ عرفان خان کو ورسووا کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔</div>
<div></div>
</div>.