نباتاتی تنوع اور ٹیکنا لوجی : فطرت – ثقافت کے مربوط حل کی جانب پیش رفت

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<div class="pt20" style="box-sizing: border-box; padding-top: 20px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دلّی ، 25 مئی / حیاتیاتی تنوع کے بین الاقوامی  دن کے موقع پر  منعقدہ ایک پروگرام میں   بھارت کے مختلف  حصوں کے ماہرین نے  نباتاتی تنوع کے  تحفظ کی اہمیت اور مختلف پہلوؤں  پر   ، اِس کے ٹیکنا لوجی کے تعلق اور  پائیدار ترقی کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          دہرہ دون کے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا  کے معروف سائنسداں ڈاکٹر رمیش  کرشنا مورتی نے  ، ‘‘ نباتاتی تنوع اور ٹیکنا لوجی : فطرت – ثقافت کے مربوط حل کی جانب پیش رفت ’’ کے موضوع پر  اپنی تقریر میں  حیاتیاتی تنوع  کے تحفظ کے لئے فطرت اور ثقافت پر مبنی حل کی اہمیت  پر زور دیا ۔ انہوں نے یہ بات سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی کے محکمے  کے خود مختار ادارے ، گواہاٹی کے  پچھم گورا گاؤں میں   انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس  اسٹڈی اِن سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی ( آئی اے ایس ایس ٹی ) کے ساتھ بایو نیسٹ  – آئی اے ایس ایس ٹی کے ذریعے منعقدہ  پروگرام میں کہی ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          آئی اے ایس ایس  ٹی کے ڈائریکٹر  پروفیسر  آشش کے مکھرجی نے  زور دے کر کہا کہ نباتاتی تنوع   بہت سے  پائیدار ترقی کے چیلنجوں  کا حل پیش کرتا ہے اور ہمیں  نباتاتی تنوع  کو معدوم ہونے سے بچانے کے لئے اپنی بہترین کوششیں کرنی چاہیئے ۔  وہ 22 مئی ، 2021 ء کو بھارت کی آزادی کے 75 سال کی تقریبات کے جشن  ،  آزادی کا امرت مہوتسو   کے ایک حصے  کے طور پر منعقدہ  حیاتیاتی تنوع کے بین الاقوامی دن پر  آن لائن پروگرام میں  اظہارِ خیال کر رہے تھے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          اس پروگرام میں  انسٹی ٹیوٹ کے  سکریٹری ارکان ، عملے اور  ریسرچ اسکالروں سمیت کئی  اہم شخصیات نے  آن لائن ڈجیٹل پلیٹ فارم   پر کووڈ – 19 پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے  شرکت کی ۔  ان میں  بایو نیسٹ کے سائنسداں ڈاکٹر تانیا داس پول ،  ڈاکٹر دیباشیش چودھری نے شرکت کی ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">          حیاتیاتی تنوع  کا بین الاقوامی دن ، اقوامِ متحدہ سے منظور شدہ   بین الاقوامی سطح پر منایا جانے والا دن ہے ، جس کا مقصد  نباتاتی تنوع کو فروغ دینا ہے ۔ یہ دن ہر سال  22 مئی کو  منایا جاتا ہے  اور یہ اقوامِ متحدہ کے  پائیدار ترقیاتی اہداف   کے ایجنڈے میں شامل ہے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><br />
</span></span></p>
<div class="pt20" style="box-sizing: border-box; padding-top: 20px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </div>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago