Urdu News

لداخ سرحد پر بھارت نے تعینات کیا سب سے خطرناک میزائل ’نربھیہ‘

لداخ سرحد پر بھارت نے تعینات کیا سب سے خطرناک میزائل ’نربھیہ‘

<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<h3>لداخ سرحد پر بھارت نے تعینات کیا سب سے خطرناک میزائل ’نربھیہ‘۔</h3>
<div>۔ 1000 کلومیٹر تک لگا سکتا ہے ہدف پر نشانہ</div>
<div>۔ برہموس ، ’نربھیہ‘اور آکاش میزائل چین کو جواب دینے کے لئے ہیں تیار</div>
<div>۔ چین کے ساتھ پانچ ماہ طویل محاذ آرائی کے درمیان ، بھارت نے لداخ کی سرحد پراب لمبی دوری تک مار کرنے کرنے والا اپنا سب سے خطرناک میزائل ’نربھیہ‘ تعینات کر دیا ہے جس کی حملہ کرنے کی صلاحیت 1000 کلومیٹر تک ہے۔ یعنی یہ تبت میں چینی اڈوں پر حملہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتاہے۔ اسے امریکہ کے مشہور ٹامہاوک میزائل کے برابر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ میزائل بغیر بھٹکے اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔</div>
<div>نربھیہ کروز میزائل کو بھارت میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔ اس میزائل کا پہلا تجربہ 12 مارچ 2013 کو کیا گیا تھا۔ نربھیہ میزائل پہلی بار میں عمودی (ورٹیکل)اور دوسرے مرحلے میں افقی (ہوریزوٹنل)سمت میں حملہ کرتا ہے۔ یہ راکٹ کی طرح سیدھے آسمان میں جاتا ہے اور پھر دوسرے مرحلے میں افقی طور پر اڑنے کے لئے 90 ڈگری کا رخ لے جاتا ہے۔ 6 میٹر لمبا اور 0.52 میٹر چوڑا یہ میزائل 0.6 سے 0.7 میک تک کی رفتار سے اڑ سکتا ہے۔ ایک میزائل کا زیادہ سے زیادہ وزن 1500 کلو ہے جو 1000 کلومیٹر تک جاسکتا ہے۔ ایڈوانس سسٹم لیباریٹری کے ذریعہ تیار کردہ ایک ٹھوس راکٹ موٹر بوسٹر میزائل کا استعمال کیا گیا ہے جس سے میزائل کو ایندھن ملتا ہے۔</div>
<div>بھارت پہلے ہی چین کی سرحد پر سپرسونک برہموس اور زمینی سے ہوامیں مار کرنے والا آکاش میزائل تعینات کر چکا ہے۔ اب سب سونک نربھیہ میزائل کو چین کا مقابلہ کرنے کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔</div>
<div>نربھیہ تمام موسم میں کام کرنے والا، کم لاگت ، طویل فاصلے کا روایتی اور ایٹمی صلاحیت رکھنے والا کروز میزائل ہے۔ نربھیہ متعدد اہداف کے درمیان حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل میں منڈلانے کی صلاحیت ہے جس کی مدد سے وہ قلا بازی کر سکتا ہے۔ دو پروں کے ساتھ یہ میزائل 500 میٹر سے 4 کلومیٹر کی اونچائی پر پروازبھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ دشمن کے ریڈار سے بچنے کے لئے کم اونچائی پر اڑ سکتا ہے۔</div>
<div></div>
</div>.

Recommended