راہل گاندھی اورکانگریس لیڈروں کے اکاؤنٹ معطل کرنے پرٹویٹرکابیان سامنے آیا ہے۔ ٹویٹر نے تحریری بیان دیتے ہوئے اُس پرلگائے جارہے جانبداری کے الزام کو مسترد کیا ہے۔ٹویٹر نے لکھا ہےٹویٹر کے قواعد ہماری سروس پر موجود ہر ایک کے لیے عدل اور غیر جانبداری سے نافذ کیے جاتے ہیں۔ ہم نے کئی سو ٹویٹس پر فعال کاروائی کی ہے۔ دہلی کینٹ میں مبینہ عصمت ریزی وقتل کے متاثرین سے راہل کی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے ٹویٹر نے لکھا کہ جنہوں نے ایک ایسی تصویر شائع کی ہے جس نے ہمارے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے اورہم نے ہمارے نفاذ کے اختیارات کی حد کے مطابق اس کے خلاف کاروائی کی ہے۔
ٹویٹر کے مطابق بعض قسم کی نجی معلومات دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خطرات رکھتی ہیں اور ہمارا مقصد ہمیشہ افراد کی رازداری اور حفاظت کا تحفظ کرنا ہوتا ہے۔ ہم سروس میں موجود ہر ایک کی پرزور حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو ٹویٹر قوانین سے واقف کرائیں اور جو کچھ بھی ان کے خیال میں خلاف ورزی ہے اس کی اطلاع دیں۔
قابل ذکر ہے کہ ٹویٹر نے جمعہ کی رات راہل گاندھی کی اس پوسٹ کو ہٹا دیا تھا۔ حال ہی میں جب راہل گاندھی نے یہ تصویر شیئر کی۔ اس کے بعد بچوں کے حقوق کے قومی کمیشن نے ٹویٹر اور دہلی پولیس کو ایک خط بھیجا تھا کہ اس معاملہ میں کارروائی کی جائے۔
کانگریس کمیٹی اور راہل گاندھی کے ٹویٹر آکاونٹ بلاک ہونے کے معاملے پر مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کیا رد عمل کیا ہے۔ وہیں پارلیمنٹ میں ہو ئے ہنگامے پر مختار عباس نقوی نے کانگریس کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔