Urdu News

جموں و کشمیر : سری نگر میں مسلح تصادم کا سلسلہ جاری

سری نگر میں مسلح تصادم کا سلسلہ جاری

سری نگر، 16 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مضافاتی علاقہ دنمار علمدار کالونی میں جمعے کی علی الصبح سیکورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے۔

جنگجوؤں کی فائرنگ سے سی آر پی ایف کے دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج و معالجہ کے لیے فوجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔زخموں اہلکاروں کی شناخت 21 بٹالین کے سب انسپکٹر بوپندر شرما اور 73 بٹالین کے کانسٹیبل یونس احمد ڈار کے طور پر ہوئی ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سری نگر کے دنمار علمدار کالونی میں جمعے کی علی الصبح ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: 'مہلوک جنگجو کی شناخت معلوم کی جا رہی ہے نیز علاقے میں آپریشن جاری ہے'۔

کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کے مطابق سری نگر کے آپریشن میں دو جنگجوؤں کی ہلاکت کے ساتھ رواں سال اب تک مارے گئے جنگجوؤں کی تعداد بڑھ کر 78 ہو گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'ان 78 میں سے 39 کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا جب کہ باقی حزب المجاہدین، البدر، جیش محمد اور انصار غزوۃ الہند سے وابستہ تھے'۔

سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سری نگر کے مضافاتی علاقہ دنمار علمدار کالونی میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف نے جمعے کی علی الصبح مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے جنگجوؤں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں دو جنگجو مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

Recommended