جموں و کشمیر پولیس کا 4 نوجوانوں کو دہشت گردوں کی صفوں میں شامل ہونے سے روکنے کا دعویٰ
سری نگر، 16 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
جموں وکشمیر پولیس نے وسطی کشمیر کے دو مختلف اضلاع سے 4 نوجوانوں کو دہشت گردوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے باز رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے منگل کے روز وسطی ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے دو کمسن لڑکوں کو دہشت گردی کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے باز رکھتے ہوئے انہیں کونسلنگ کے بعد اپنے اہل خانہ کے حوالے کر دیا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بڈگام پولیس نے ایک مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ان دو کمسن لڑکوں کو جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال سے پکڑ کے اپنے اہلخانہ کے حوالے کر دیا۔ ترجمان نے بتایا کہ دونوں لڑکے 14 مارچ کو گھروں سے نکلے تھے، اور ان کو سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی ہینڈلرس نے متاثر کیا تھا۔
ادھر پولیس ذرائع کے مطابق گاندربل کے بٹونی اور کرہامہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں، جو دہشت گردی کی صفوں میں شمولیت کرنے کے لئے گھروں سے نکلے تھے، کو واپس اپنے گھر لایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان نوجوانوں کے والدین اپنے بچوں کی خفیہ سرگرمیوں سے بے خبر تھے۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ایسی سرگرمیوں کے بارے میں پولیس کو مطلع کریں تاکہ انہیں کونسلنگ کے ذریعے قومی دھارے میں واپس لایا جا سکے۔
دریں اثنا ایس ایس پی گاندربل خلیل احمد پوسوال نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ گاندربل پولیس نے بٹونی اور کرہامہ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کو واپس اپنے اپنے گھر لانے میں کامیاب ہوئی ہے، جو دہشت گردی کی صفوں میں شمولیت کرنے کے لیے گھروں سے نکلے تھے۔ والدین اپنے بچوں کی ان خفیہ سرگرمیوں سے بی خبر تھے۔