Urdu News

جموں و کشمیر: 15اگست سے قبل دہشت گردانہ سازش ناکام

جموں و کشمیر: 15اگست سے قبل دہشت گردانہ سازش ناکام

جموں و کشمیر میں پھر سے ایک دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنادیا گیا ہے۔ سیکورٹی اہلکاروں نے جیش محمدکے چار مبینہ دہشت گرد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔

جموں وکشمیر(Jammu-Kashmir) میں یوم آزادی سے ایک دن قبل ہندوستانی سیکورٹی اہلکاروں(Indian Security Forces) کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر پولیس نے جموں سے جیش محمد سے وابستہ 4 مبینہ دہشت گردوں(Terrorist) کو گرفتار کیا ہے۔ ابھی تک کی موصولہ اطلاعات کے مطابق، پکڑے گئے دہشت گرد 15 اگست کے دن جموں وکشمیر میں بڑی دہشت گردانہ سازش کو انجام دینے کے فراق میں تھے۔

اطلاعات کے مطابق، جموں وکشمیر پولیس نے جموں سے جیش محمد کے چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، دہشت گردوں نے بتایا کہ پاکستان میں بیٹھے ان کے آقا 15 اگست کو ہندوستان میں ایک بڑی سازش کو انجام دینا چاہتے تھے۔ یہ حملے جموں وکشمیر میں کرنے کی تیاری تھی۔ دہشت گردوں نے بتایا کہ وہ گاڑیوں میں آئی ای ڈی فٹ کرنے والے تھے۔ دہشت گردوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ پورے ملک میں حملے کی تیاری کر رہے تھے۔ پکڑے گئے مبینہ دہشت گردوں کی پہچان توصیف احمد شاہ عرف شوکت عرف عدنان، باشندہ شوپیاں، کشمیر، اظہار خان عرف سونو خان، باشندہ شاملی اترپردیش، جہانگیر احمد بھٹ، باشندہ پلوامہ اور منتظر منظور، باشندہ پلوامہ کے طور پر ہوئی ہے۔

یہ سبھی مبینہ دہشت گرد سرحد پار بیٹھے جیش محمد کے ہینڈلروں کے رابطے میں تھے۔ سرحد پار بیٹھے دہشت گرد منتظر عرف شاہد اور ابرار نے سبھی مبینہ دہشت گردوں کو ہندوستان میں دہشت گردانہ حملے کی کمان سونپی تھی۔ اس کے لئے انہیں پانی پت ریفائنری کی تصویر اور ویڈیو بھیجنا، رام جنم بھومی کی ریکی کرنا اور ڈرون کے ذریعہ ہتھیار جمع کرنا شامل تھا۔

واضح رہے کہ ان لوگوں نے ڈرون کے ذریعہ امرتسر پنجاب میں پھینکے گئے ہتھیار اور پانی پت ریفائنری کے ویڈیو تو لے لئے، لیکن جب تک وہ آگے کا مزید کرتے، اس سے پہلے ہی پولیس کے شکنجے میں پھنس گئے۔ ان لوگوں نے 15 اگست کے دن گاڑیوں میں آئی ای ڈی فٹ کرکے حملہ کرنے کا پلان تیار کیا تھا۔

Recommended