Urdu News

متحدہ عرب امارات کے وزیر تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی ستائش کی

متحدہ عرب امارات کے وزیر تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی ستائش کی

<p dir="RTL">United Arab Emirates</p>
<p dir="RTL"> مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے. آج متحدہ عرب امارات کے وزیر تعلیم ہز ایکسیلنسی حسین بن ابراہیم الحمادی کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی۔ ہر ایکسیلنسی جمیلہ المہیری، عوامی تعلیمی کی وزیر مملکت.  ہز ایکسیلنسی ڈاکٹر احمد عبدالرحمن البنّا، بھارت میں متحدہ عرب امارات کے سفیر میٹنگ میں موجود تھے۔ تعلیم کے محکمے کے سکریٹری جناب امت کھرے.  وزارت تعلیم اور متحدہ عرب امارات کی وزارت تعلیم کے سینئر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔</p>

<h4 dir="RTL">متحدہ عرب امارات کے وزیر تعلیم ہز ایکسیلنسی حسین بن ابراہیم الحمادی</h4>
<p dir="RTL">متحدہ عرب امارات کے وزیر تعلیم ہز ایکسیلنسی حسین بن ابراہیم الحمادی نے قومی تعلیمی پالیسی -2020 کی ستائش کی۔ انھوں نےکہا کہ یہ پالیسی  وژن پر مبنی ایک دستاویز ہے. کیونکہ اس میں طلبا کی شاندار ترقی پر زور دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں یہ صلاحیت موجود ہے. کہ وہ باہمی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچائے اور یہ کہ دونوں ملکوں کو تعلیم کے شعبے میں طویل مدتی تعاون بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔</p>
<p dir="RTL">اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا .کہ بھارت اور متحدہ عرب امارات بہت طویل اور گہرے باہمی تعلقات کے ساجھے دار ہیں. اور  دونوں ملک تعلیمی تعاون اور تال میل کو مستحکم بنانے کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہ میٹنگ ہمارے تعلقات کو مزید گہرا کرنے خاص طور پر تعلیم کے شعبے میں. مزید گہرا کرنے کے لیے منعقد کی جارہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ  یہ کام مختلف سطحوں پر سرگرم، مؤثر اور طویل مدتی تعاون کو بڑھا کر کیا جارہا ہے۔</p>

<h4 dir="RTL">جے این یو کے پروفیسر مظہر آصف کی تعریف</h4>
<p dir="RTL">نیشنل تعلیمی پالیسی کو ترتیب دینے میں جن دانشوروں کا اہم رول رہا ہے ان میں ایک اہم نام پروفیسر مظہر آصف کا ہے. پروفیسر مظہر آصف فارسی زبان کے ممتاز اسکالر ہیں. ملکی مفادات کو لے کروہ اپنی بیباک رائے رکھتے ہیں. وہ اسکول آف لنگویز کے ڈین بھی ہیں. مرکزی حکومت نے جب نئی تعلیمی پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا تو ملک کے کچھ ممتاز ماہرین تعلیم کی خدمات لی گیئں . ممتاز سائنسدان پروفسر کے کستوری رنگن کی صدارت میں جو ہائی لیول کمیٹی بنی تھی اس کے ایک خاص ممبر پروفسر مظہر آصف بھی تھے. محنت اور جانفشانی سے یہ رپورٹ تیار کیا گیا . اب نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا بھر مے اس قومی تعلیمی پالیسی کی تعریف ہو رہی ہے.</p>
<p dir="RTL">United Arab Emirates</p>.

Recommended