Urdu News

اردو دنیا نے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کو سالگرہ پر یاد کیا

غالب کا سفر کلکتہ آخر کیوں اہم ہے؟ مرزا غالب نے آخر کیوں کیا تھا کلکتہ کا سفر؟

<h3 style="text-align: center;">اردو دنیا نے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کو سالگرہ پر یاد کیا</h3>
<p style="text-align: right;">انڈیا نیرٹیواردو</p>
<p style="text-align: right;">یہ تسلیم شدہ بات ہے کہ 19 ویں صدی <a href="https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7_%D8%BA%D8%A7%D9%84%D8%A8">غالب</a> کی صدی ہے۔ جب کہ 18 ویں میر تقی میر کی تھی اور 20 ویں علامہ اقبال کی۔ غالب کی عظمت کا راز صرف ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی میں نہیں ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">آج غالب کی پیدائش کے 223برس مکمل ہوئے</h4>
<p style="text-align: right;"> ان کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جا کر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے بیان کر دیتے تھے۔</p>
<p style="text-align: right;"> غالب جس پر آشوب دور میں پیدا ہوئے اس میں انہوں نے مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے ہوئے اور باہر سے آئی ہوئی انگریزقوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے ہوئے دیکھا۔ غالباً یہی وہ پس منظر ہے جس نے ان کی نظر میں گہرائی اور فکر میں وسعت پیدا کی۔</p>
<p style="text-align: right;">مشہور قول کے مطابق غالب27دسمبر 1797 کو کالا محل،آگرہ میں پیدا ہوئے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">مرزا غالب کی تصانیف درج ذیل   ہیں:</h4>
<p style="text-align: right;">دیوان ِ غالب: اس میں مرزا کا اردو کلام ہے جس میں غزلو ں کے علاوہ قصائد، قطعات اور رباعیات ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">دستنبو:اس کتاب میں 1850 سے لے کر 1857 تک کے حالات درج ہیں۔ یہ کتاب فارسی میں ہے جو پہلی بار 1858 میں شائع ہوئی۔ اردو میں اس کا ترجمہ خواجہ احمد فاروقی نے کیا ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">مہر نیمروز:تیمور سے ہمایوں کے عہد تک کے حالات لکھے</h4>
<p style="text-align: right;">مہر نیمروز:تیمور سے ہمایوں کے عہد تک کے حالات لکھے۔ پھر بادشاہ کی فرمائش پر حکیم احسن اللہ خاں نے حضرت آدم سے چنگیز خاں تک کی تاریخ مرتب کی جسے غالب نے فارسی میں منتقل کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">قاطع بُرہان:فارسی لغت ’برہانِ قاطع‘ از مولوی محمد حسین تبریزی کا جواب ہے۔ قاطع برہان کی اشاعت 1861 میں ہوئی بعد میں اعتراضات کا اضافہ کرکے غالب نے اسی کو ‘دُرفش کاویانی’ کے نام سے 1865 میں شائع کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">میخانۂ آرزو:فارسی کے کلام کا پہلا ایڈیشن 1845 میں اسی نام سے چھپا۔ پھر بعد میں کلیات کی شکل میں کئی ایڈیشن چھپے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">سبد چین:اس نام سے فارسی کلام1867 میں چھپا</h4>
<p style="text-align: right;">سبد چین:اس نام سے فارسی کلام1867 میں چھپا۔ اس مجموعے میں مثنوی ابر گہربار کے علاوہ وہ کلام ہے جو فارسی کے کلیات میں شامل نہیں ہو سکا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">دعائے صباح:عربی میں دعا الصباح حضرت علی سے منسوب ہے۔ غالب نے اسے فارسی میں منظوم کیا۔ یہ اہم کام انھوں نے اپنے بھانجے مرزا عباس بیگ کی فرمائش پر کیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">عودہندی:پہلی مرتبہ مرزا کے اردو خطوط کا یہ مجموعہ 1868 میں چھپا۔اردوئے معلیٰ:غالب کے اردو خطوط کا مجموعہ ہے جو 1869 میں شائع ہوا۔</p>

<h4 style="text-align: right;">مکاتیب غالب:مرزا کے وہ خطوط شامل ہیں</h4>
<p style="text-align: right;">مکاتیب غالب:مرزا کے وہ خطوط شامل ہیں جو انھوں نے دربار رام پور کو لکھے تھے اور جسے امتیاز علی خاں عرشی صاحب نے مرتب کرکے پہلی مرتبہ 1937 میں شائع کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">نکات غالب رقعات غالب:نکات غالب میں فارسی صَرف کے قواعد اردو میں اور رقعات غالب میں اپنے پندرہ فارسی مکتوب ’پنج آہنگ‘سے منتخب کرکے درج کیے تھے۔ غالب نے ماسٹر پیارے لال آشوب کی فرمائش اور درخواست پر یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">قادرنامہ:مرزا نے عارف کے بچوں کے لیے آٹھ صفحات پر مشتمل یہ ایک مختصر رسالہ قادرنامہ لکھا تھا جس میں ’خالق باری‘کی طرز پر فارسی لغات کا مفہوم اردو میں لکھا گیا تھا۔ جیسے اس نظم کا پہلا شعر ہے(قادر اللہ اور یزداں ہے،خداہے نبی مرسل، پیمبر رہنما)</p>.

Recommended