Urdu News

ہندستانی موسیقی کے شہنشاہ تھے نوشاد علی

ہندستانی موسیقی کے شہنشاہ تھے نوشاد علی

 

ہندوستانی موسیقی کا جب بھی ذکر ہوگا نوشاد علی یادوں کے پردے پر ابھر جاینگے . نوشاد علی لکھنؤ کے رہنے والے تھے. زندگی کا بیشتر حصّہ ممبئی میں گزرا. خود شاعری کرتے تھے. موسیقی کی گہری سمجھ تھی نوشاد علی میں . انھیں فلم انڈسٹری کے لوگ پیار سے نوشاد صاحب کہتے تھے. ایک زمانے میں شکیل بدایونی، محمد رفیع اور نوشاد علی کی جوڑی فلم کی کامیابی کی ضمانت تھی.

Musician Naushad Ali

 
<h4 style="text-align: right;">فلم مغل اعظم کی سحر انگیز موسیقی کی مقبولیت کا عالم</h4>
&nbsp;
<p style="text-align: right;">سال 1960کی عظیم شاہکار فلم مغل اعظم کی سحر انگیز موسیقی کی مقبولیت کا عالم یہ ہے. کہ آج کی نسل بھی اس فلم کے نغمے سنتی اور گنگناتی ہے لیکن اس فلم کے موسیقارنوشاد نے پہلے اس میں موسیقی دینے سے انکار کردیاتھا۔</p>
کہا جاتا ہے کہ مغل اعظم کے ہدایت کار کے آصف جب نوشاد کے گھر ان سے ملنے کےلئے گئے ۔
وہ اس وقت ہارمونیم پر کوئی دھن تیار کررہے تھے اسی وقت کے آصف نے 50ہزار روپے کے نوٹوں کا بنڈل ہارمونیم پر پھینکا ،نوشاد کو اس بات پر بے حد غصہ آیا اور نوٹوں کا بنڈل واپس کرتے ہوئے کہا ’’ایسا ان لوگوں کے لئے کرنا جو بغیر ایڈوانس فلموں میں موسیقی نہیں دیتے۔
۔
میں آپ کی فلم میں موسیقی نہیں دوں گا۔
‘‘ بعد میں کے آصف کی منت سماجت پر نوشاد نہ صرف فلم میں موسیقی دینے کے لئے تیار ہوئے بلکہ اس کےلئے ایک پیسہ تک نہیں لیا۔

لکھنؤ کے ایک <a href="https://urdu.indianarrative.com/entertainment/what-a-wonderful-film-actor-was-farooq-shaikh-19567.html">متوسط مسلم خاندان</a> میں 25دسمبر 1919 کو نوشاد کی پیدائش ہوئی ۔
وہ بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھے اور انہیں اپنے اس شوق کو پروان چڑھانےکےلئے اپنے والد کی ناراضگی بھی برداشت کرنی پڑتی تھی۔

ان کے والد ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ تم گھر یا موسیقی میں سے ایک کو منتخب کرلو۔
اسی دوران لکھنؤ میں ایک ڈرامہ کمپنی آئی. اور نوشاد نے آخر کار ہمت کرکے اپنے والد سے کہہ دیا .’’آپ کو آپ کا گھر مبارک اور مجھے میری موسیقی‘‘اس کے بعد وہ گھر چھوڑ کر اس ڈرامہ کمپنی میں شامل ہوگئے. اور اس کے ساتھ جےپور،جودھپور،بریلی اور گجرات جیسے بڑے شہروں میں گھومتے رہے۔

Musician Naushad Ali.

Recommended