جموں وکشمیر حکومت میں لوگوں کی شراکت داری میں اضافہ ہوا ہے: منوج سنہا
نئی دہلی ، 18اپریل ( انڈیا نیرٹیو)
جموں وکشمیر میں چارج سنبھالنے کے بعد جب پہلی مرتبہ وزیر اعظم سے ملاتو انہوں نے کہا کہ ’کام کاج میں لوگوں کی شراکت داری میں جتنا اضافہ کیا جائے گا ، حکمرانی اتنی ہی بہتر چلے گی‘۔ ان کی اس تجویز سے کام کرنے میں سہولت ہوئی ہے۔ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یہ باتیں ایک انٹرویو میں کہی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ، "نظام حکمرانی میں جمہوریت سے بہتر کوئی اور نظام نہیں ہے۔ وزیر اعظم خود اس کے حق میں ہیں۔ جموں وکشمیر میں چارج سنبھالنے کے بعد جب پہلی مرتبہ وزیر اعظم سے ملا تو انہوں نے کہا کہ کام کاج میں لوگوں کی شراکت داری میں جتنا زیادہ اضافہ کیا جائے گا ، حکمرانی اتنی ہی بہتر ہوگی“۔ ذاتی تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے سنہا نے کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ اس وجہ سے یہاں کام کرنے میں بھی سہولت ہوئی ہے‘۔
ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات سے متعلق سوال پر ، سنہا نے کہا ” جموں وکشمیر میں جمہوریت کا تین سطحی نظام نافذ ہو گیا ہے۔ آنے والے وقت میں ، ہم لوگ ضلع ترقیاتی کونسل کا ایک بڑا اجلاسمنعقد کرنے جارہے ہیں اور ضلع ترقیاتی منصوبوں کی تمام تر ذمہ داری منتخب نمائندوں کو دیں گے۔ یہ ایک نئی شروعات ہے۔ مجھے پورا اعتماد ہے کہ عوام کے منتخب نمائندے ترقی کی رفتار کو تیز کریں گے“۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”ملک تیز رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ یہاں تک کہ پسماندہ ریاستوں میں بھی اب سڑک ، بجلی ، پانی وغیرہ کے مسائل ختم ہورہے ہیں ، لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے جموں و کشمیر میں بنیادی شہری سہولیات پوری نہیں کی جا سکی ہیں۔ اب ان مسائل کو تیز رفتار سے حل کیا جارہا ہے“۔
گفتگو کے دوران ، سنہا نے واضح الفاظ میں کہا ،”پیس، پروسپیریٹی ،پروگریس اورپیپلس، یہی چار’پی‘ ہیں ، جو ہمارے ایجنڈے کے مرکزی نقطے ہیں۔ چونکہ جموں وکشمیر میں ابھی منتخب حکومت نہیں ہے ، لہٰذا عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عام شہریوں سے ملیں اور ان کی مشکلات کو تیز رفتار سے حل کریں“۔
بدعنوانی سے متعلق سوال پر ، انہوں نے کہا ”ہمارا مقصد واضح تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے مفاد میں ایک شفاف اور موثر حکومت دینا ہے۔ پیپلس سینٹرک (عوام پر مرکوز)حکومت ہماری ترجیح رہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے سینئر افسران کافی حد تک اس کھانچے میں ڈھلے ہوئے ہیں“۔
روزگار سے متعلق سوال پر ، لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے ، لیکن اس سے مقامی نوجوانوں کی توقعات پوری نہیں ہو سکتی ہیں۔اسی لئے ’مشن یوتھ‘ کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے ، جس میں پانچ چھ شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور کام تیزی سے جاری ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں۔ اگلے پانچ سالوں میں 75 سے 80 فیصد نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ’فزیکل کنیکٹیوٹی‘ کے ساتھ 'ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی' بھی ضروری ہے۔ اس سمت میں تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر کے تیز رفتار انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی بہت جلد گاؤں گاؤں تک پہنچے ۔ یہاں تک کہ دور دراز علاقوں میں بھی فزیکل اور ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی دستیاب ہو۔ یہ ہماری ترجیح ہے۔
طبی خدمات کے بارے میں ، سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہیلتھ کیئر کو مضبوط بنانے پر زور دیا جارہا ہے۔ خود وزیر اعظم کی پہل پر جموں و کشمیر کو سات نئے میڈیکل کالجز ملے ہیں۔ چھوٹی ریاست ہونے کے باوجود دو ایمس کی تعمیر ہو رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ پوری گفتگو 'یتھاوت' میگزین کے آئندہ شمارے میں شائع کی جائے گی۔