Urdu News

وزیر اعظم نے کہانی سنانے کی اہمیت کی تصدیق کی ہے

وزیر اعظم نے کہانی سنانے کی اہمیت کی تصدیق کی ہے

<div class="container">
<div class="pull-right">
<div class="print-icons"></div>
</div>
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<div class="text-center">
<h2>وزیر اعظم نے کہانی سنانے کی اہمیت کی تصدیق کی ہے</h2>
</div>
<p dir="RTL">      وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے من کی بات کی اپنی تازہ ترین کڑی میں کہانی سنانے کے بارے میں بات چیت کی اور اس کی اہمیت کی تصدیق کی ہے۔</p>
<p dir="RTL">وزیر اعظم نے کہا کہ کہانیوں کی تاریخ بھی اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ انسانی تہذیب۔ انھوں نے کہا کہ ‘جہاں کہیں بھی آتما ہے وہاں ایک کہانی ہے’۔ انھوں نے خاندان کے بزرگوں کے ذریعے کہانی سنانے کی روایت کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے بتایا کہ اپنے سفر کے دوران انھوں نے بہت بار بچوں سے بات کی ہے لیکن انھوں نے محسوس کیا ہے کہ کہانی کی بجائے وہ چٹکلے سناتے ہیں اور انھیں کہانی کے بارے میں کوئی اندازہ بھی نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL">ملک میں کہانی سنانے یا قصہ گوئی کی شاندار روایت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے ہتوپدیش اور پنچ تنتر کی روایت کی آبیاری کی ہے جس سے جانوروں، پرندوں اور پریوں کی افسانوی دنیا کے ذریعے  بہت کچھ سکھایا جاتا تھا۔ انھوں نے مذہبی کہانیاں سنانے کے سلسلے میں ایک پرانے طریقے کتھا کا ذکر کیا اور تامل ناڈو اور کیرالہ ‘ولوپاٹ’ کی مثال پیش کی، جو کہانی اور موسیقی کا امتزاج ہے۔ انھوں نے ناچتی ہوئی کٹھ پتلیوں کی روایت کے بارے میں بھی بات کی۔ انھوں نے کہا کہ سائنس اور سائنسی افسانے پر مبنی کہانیاں بتدریج مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL">وزیر اعظم نے قصہ گوئی کو فروغ دینے میں بہت سے اقدامات کی تعریف کی جس میں آئی  آئی ایم کے سابق طالب علم جناب امرویاس کی ‘گاتھا اسٹوری ڈوٹ ان’، مراٹھی میں محترمہ ویشالی ویاواہرے دیش پانڈے کی کوشش، چنئی سے محترمہ سری ودیا ویر راگھون کی کوشش کا ذکر کیا جو ہمارے کلچر سے وابستہ کہانیوں کو  مقبول بنانے میں مصروف ہیں، انڈین اسٹوری ٹیلنگ کی محترمہ گیتا رامانوجن کی کوشش اور بنگلورو میں جناب وکرم سری دھر کی طرف سے کیے جانے والے کام کا ذکر کیا جو مہاتما گاندھی سے متعلق کہانیوں میں بڑی دلچسپی رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے  بنگلورو اسٹوری ٹیلنگ سوسائٹی کی محترمہ اپرنا اتھریہ اور دیگر ممبروں سے  بھی بات چیت  کی۔ اس گروپ نے بات چیت کے دوران راجا کرشنا دیو رائے اور ان کے وزیر ٹینالی راما کے بارے میں ایک کہانی سنائی۔</p>
<p dir="RTL">وزیر اعظم نے کہانی سنانے والوں پر زور دیا کہ وہ ملک کی نئی نسل کو کہانیوں کے ذریعے عظیم مردوں اور عورتوں کی کہانیوں سے جوڑنے کے راستے تلاش کریں۔ انھوں نے کہا کہ کہانی سنانے کے فن کو ہر گھر میں مقبول بنایا جانا چاہیے اور بچوں کو اچھی کہانیاں سنانا عوامی زندگی کا ایک حصہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ ہر ہفتے کنبے کے ممبروں کو ایک موضوع چننا چاہیے مثلاً رحمدلی، حساسیت، جرأتمندی، قربانی، بہادری وغیرہ اور ہر ممبر کو اس موضوع پر ایک کہانی سنانی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں جلد ہی آزادی کی 75ویں سالگرہ منائی جانے والی ہے۔ انھوں نے کہانی سنانے والوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کہانیوں کے ذریعے آزادی کی جدوجہد سے فیضان بخشنے والے واقعات کی تشہیر کریں۔ انھوں نے ان سے کہا کہ 1857 سے 1947 تک کے ہر بڑے اور چھوٹے واقعے کو ان کہانیوں کے ذریعے نئی نسل  تک پہنچائیں۔</p>
<p dir="RTL"></p>

</div>
</div>
<div class="section1">
<div id="frst_t">
<div id="arr_rm">
<div class="sticky-social_mb"></div>
</div>
</div>
</div>.

Recommended