نئی دہلی، 23 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
ریلائنس انڈسٹریز اور سعودی آرامکو کے درمیان 15 بلین ڈالر کے مجوزہ معاہدے کی منسوخی کا اثر منگل کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں ریلائنس کے حصص کی تجارت پر صاف نظر آرہا ہے۔ آج ریلائنس انڈسٹریز کے حصص ابتدائی تجارت میں ہی گراوٹ کا شکار ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے اس کے حصص میں 1.15 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ اس سے پہلے پیر کو بھی ریلائنس کے حصص میں چار فیصد سے زیادہ کی گراوٹ آئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ریلائنس انڈسٹریز کے اسٹاک میں تقریباً 10 فیصد کی کمی آئی ہے۔ حصص کی قیمت میں گراوٹ کی وجہ سے ریلائنس انڈسٹریز کی مارکیٹ کیپ میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس کی وجہ سے ایچ ڈی ایف سی HDFCگروپ نے مارکیٹ کیپ کے معاملے میں ریلائنس انڈسٹریز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ حصص کی قیمت میں کمی کے بعد، ریلائنس گروپ کی مارکیٹ کیپ آج تک 15.24 لاکھ کروڑ روپے پر آ گئی ہے، جبکہ HDFCگروپ کی مارکیٹ کیپ آج تک 15.56 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ پچھلے مہینے کی 18 تاریخ تک ریلائنس کی مارکیٹ کیپ 18.50 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس طرح ریلائنس گروپ کی مارکیٹ کیپ میں پچھلے ایک ماہ اور پانچ دنوں کے دوران 3.26 لاکھ کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے۔
جہاں تک سعودی آرامکو ڈیل کی منسوخی کا سوال ہے، اس کی وجہ سے صرف ایک دن میں ریلائنس انڈسٹریز کی مارکیٹ کیپ میں 72 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ اس ڈیل کی منسوخی سے اسٹاک مارکیٹ میں پیدا منفی جذبات کی وجہ سے پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں ریلائنس انڈسٹریز کے اسٹاک میں زبردست فروخت ہوئی۔ یہ فروخت منگل کو بھی جاری ہے۔ اس کی وجہ سے ریلائنس کی مارکیٹ کیپ ایچ ڈی ایف سی کی مارکیٹ کیپ سے نیچے آگئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی آرامکو ڈیل کی منسوخی سے ریلائنس انڈسٹریز کی بیلنس شیٹ پر کوئی خاص اثر نہیں پڑنا چاہیے۔ کیونکہ کمپنی کے پاس اپنی کاروباری سرگرمیوں اور نئے کاروبار کو بڑھانے کے لیے کافی فنڈز موجود ہیں۔ تاہم، معاہدہ ختم ہونے کے بعد سے ریلائنس انڈسٹریز کے O -2- C(تیل سے کیمیکل) کاروبار کی قدر کو کم سمجھا جا رہا ہے۔ اس سے قبل یہ 75 $ بلین کی قدر کیا گیا تھا لیکن سعودی آرامکو کے ساتھ مجوزہ معاہدے کی منسوخی کے بعد، O- 2– سی کاروبار کی تشخیص 70 ارب $ تک کم کیا گیا ہے۔