Urdu News

سپریم کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کی

سپریم کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کی

سپریم کورٹ آف انڈیا نے فلم ایکڑ سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں حکم صادر کیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کی جائے۔ واضح رہے کہ اب تک اس معاملے کی تحقیقات ممبئی پولس کر رہی تھی۔ سشانت سنگھ راجپوت نے گزشتہ ماہ ممبئی کے اپنے گھر میں خود کسی کر لی تھی۔ سشانت سنگھ راجپوت کے کچھ دوستوں اور اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اس کا قتل کیا گیا ہے۔ اہل خانہ نے سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں کسی گہری سازش کا شک ظاہر کیا تھا۔
سشانت سنگھ راجپوت کا تعلق بہار سے تھا۔ انھوں نے دہلی کے مشہور دہلی کالج آف انجینئرنگ میں داخلہ لیا تھا لیکن اداکاری میں اپنے شوق کو دھیان میں رکھ کر سشانت سنگھ راجپوت نے انجینئرنگ کی چھوڑ دی اور فلم اداکار بننے کی تمنا لے کر ممبئی پہنچ گئے۔ انھیں کچھ اہم فلموں میں کام کرنے کا موقعہ ملا اور انہوں نے اپنی زبردست اداکاری سے لوگوں کو متاثر بھی کیا۔ عامر خان کی مشہور زمانہ فلم پی کے میں پاکستانی نوجوان سرفراز کا کردار سشانت سنگھ راجپوت نے ہی نبھایا تھا۔
سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں اب سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے سے ان کے اہل خانہ اور ان کے چاہنے والوں کو بہت سکون ملا ہے ۔ اپنے 35 صفحات پر مشتمل فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کو موت کے بعد ہی سہی لیکن انصاف ملنا چاہیے تاکہ ان کی آتما کو شانتی ملے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے ممبئی پولیس کی جانچ پر سوالات نہیں اٹھائے ہیں لیکن سپریم کورٹ نے محسوس کیا کہ سی بی آئی جانچ سے انصاف کی راہیں ہموار ہوں گی۔
سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس رشی کیش راے آیںن کی آرٹکل 142کا حوالہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات میں عوام کو بھی لگنا چاہیے کہ انصاف مل رہا ہے۔ اس لئے آرٹیکل 142کا استعمال کرتے ہوئے یہ معاملہ سی بی آئی کے سپرد کیا جاتا ہے۔ معیاری اور غیر جانبداری سے پر تحقیقات کے لیئے یہ معاملہ سی بی آئی کے سپرد کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت کے اہل خانہ اور ان کے دوست احباب جلد از جلد تحقیقات کا رزلٹ چاہتے ہیں۔ جسٹس راے نے بہار اور مہاراشٹر حکومت کا نام بھی گیا کہ دونوں حکومتوں کا اپنا سیاسی دباؤ ہو سکتا ہے ، لیکن ایک صاف ستھری اور غیر جانبدار تحقیق کے لئے ضروری تھا کہ جانچ بہار پولس یا ممبئی پولیس سے کرانے کے بجائے جانچ سی بی آئی جیسی مرکزی تحقیقاتی ادارے کو سونپ دی جائے۔
سپریم کورٹ آف انڈیا نے آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کو ایک بہترین آرٹسٹ قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ان کے والد کے آنسوؤں میں کمی اسی وقت ہوگی جب انھیں انصاف ملے گا۔ واضح رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں ان کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی کا نام سامنے آ رہا ہے۔ جبکہ ریا چکرورتی بار بار اپنی بے گناہی کی بات کر چکی ہے۔ سسانت سنگھ راجپوت کی ایک اور گرل فرینڈ انکتا لوکھنڈے نے بھی اس معاملے میں اعلیٰ سطحی جانچ پڑتال کی مانگ کی تھی۔ انکتا لوکھنڈے نے کہا کہ وہ اب سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی میں شامل نہیں تھیں لیکن انھیں لگتا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے ۔ اسی لئے وہ بہار جا کر سشانت سنگھ راجپوت کے والد اور دیگر اہل خانہ سے بھی ملی تھیں ۔ انھوں نے زور دے کر کہا تھا کہ سشانت سنگھ راجپوت بہادر انسان تھا وہ کبھی خود کشی نہیں کر سکتا ۔ ضرور اس کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے۔ اس کا مرڈر کیا گیا ہے۔ اب اس مرڈر کے پیچھے کس کی سازش ہے یہ پتہ لگانا بہت ضروری ہے۔ اسی لئے انکتا لوکھنڈے نے بھی بہار پولس یا سی بی آئی جانچ کی مانگ کی تھی۔
ادھر اس معاملے میں سیاست بھی گھس آی۔
بہار پولس کے ایک افسر جب جانچ کے لئے ممبئی پہنچے تو ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا گیا بلکہ انھیں زبردستی کو رنٹاین کر دیا گیا۔ اس بات کو لیکر بہار کے ڈی جی پی نے پریس کانفرنس کر کے اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔
سشانت سنگھ راجپوت جس دن اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے اس دن ملک بھر میں غم کی ایک لہر دوڑ گئی تھی۔بہت سے چاہنے والے مانگ کر رہے تھے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی بی آئی سے کرای جانے جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ اسی مانگ کو دیکھتے ہوئے اب ہندوستان کی سب سے بڑی عدالت نے اس کیس کو سی بی آئی کے سپرد کر دیا ہے ۔ اب امید کی جانی چاہئے کہ اس معاملے میں جو نتائج سامنے آئیں گے ان سے سبھی کو سکون ملے گا۔ اور انصاف پر عوام کا اعتماد اور مستحکم ہوگا۔.

Recommended