Urdu News

ماہ رمضان کے مبارک مہینہ کی شروعات، مساجد و خانقاہوں میں نمازیوں کی بھیڑ

ماہ رمضان کے مبارک مہینہ کی شروعات، مساجد و خانقاہوں میں نمازیوں کی بھیڑ

ماہ رمضان کے مبارک مہینہ کی شروعات، مساجد و خانقاہوں میں نمازیوں  کی بھیڑ

سری نگر،15اپریل( انڈیا نیرٹیو)

ماہ رمضان کے مبارک مہینے کی شروعات کے ساتھ ہی وادی کی مساجد میں نمازیوں کا بھاری رش امڈ آیا۔سری نگر سمیت وادی کے ضلع ہیڈکواٹروں کی مساجد اور خانقاہوں کے علاوہ امام باڈوں میں نمازیوں کی کثیر تعداد نماز عصر اور نماز ظہر ادا کرتے ہوئے دیکھی گئی۔

نمائندے کے مطابق وادی میں کورونا کی لہر سے ماہ مبارک کا مہینہ شروع ہوگیا ہے، اور بر صغیر ہندو پاک میں منگل کی شام چاند دیکھنے کے بعد بدھوار کو پہلا روزہ رکھا گیا۔مفتی اعظم ناصرلا اسلام نے سوشل میڈیا پر کل شام اطلاع دی، کہ چاند نظر ٓاگیا ہے، اور بدھ کو پہلا روزہ ہوگا۔ رمضان کے آغاز کیساتھ ہی بازاروں میں کجھوروں کی خرید و فروخت کا رش بڑھ گیا ہے۔

چند روز قبل جموں کشمیر انتظامیہ نے رات کے 9بجے سے صبح 6بجے تک کرفیو نافذ کرنیکا اعلان کیا تھا، لیکن رمضان کے آغاز سے دو روز قبل پیر کی شام لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات کی اطلاع دی، کہ نماز تراویح کے سبب کرفیو کی پابندی نہیں رہے گی۔نمائندے کے مطابق ماہ صیام کے پہلے روزہ کے ساتھ ہی سری نگر کے بازاروں میں لوگوں کا زبردست رش رہا جس دوران لوگوں کو ایشیا خوردنی کی چیزوں کو فروخت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ سری نگر کے ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں کو ماہ صیام کے پیش نظر بند رکھا گیا تھا۔ 

شہر کے سبزی فروشوں کی دکانوں پر بھی لوگوں کا کافی رش موجود تھا، جو سبزی اور پھلوں کی خرید فروخت میں مصروف تھے۔اس دوران لوگوں نے الزام عائد کیا، کہ سری نگر میں سبزیوں،پھلوں اور کھجوروں کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا ہے، اور انہیں یقین تھا کہ اس مرتبہ انتظامیہ کورونا وائرس کے پیش نظر جہاں ایس او پیز کو نظرانداز کرنے پر کڑی نگاہ رکھے گی، وہی مہنگائی اور دیگر طریقوں سے لوگوں کو لوٹنے پر بھی انتظامیہ عملے کو متحرک رکھے گی۔ تاہم ایسا کرنا اعلانات تک ہی محدود رکھا گیا۔

لوگوں کا کہنا تھا کہ جو کھجور ایک سو میں فی کلو فروخت ہوتا تھا، وہی اب دو سو میں فروخت کیا جارہا ہے، جب کہ سبزی کے علاوہ پھلوں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہے۔

Recommended