Urdu News

شمالی کشمیر میں حالات بہتر، لوگ تشددکے بجائے امن ترقی اور خوش حالی کی طرف گامزن

شمالی کشمیر میں حالات بہتر


شمالی کشمیر میں حالات بہتر، لوگ تشددکے بجائے امن ترقی اور خوش حالی کی طرف گامزن

80 میں سے اب صرف 20 نوجوان ہی دہشت گردی میں سرگرم، حالات پر کڑی نظر۔میجر جنرل ایس کے ساہی

سری نگر

شمالی کشمیر میں صورت حال کو مضبوط مستحکم قرار دیتے ہوئے کلو فورس کے کمانڈر نے کہا کہ سنگباری کرنے اور ہڑتال کرانے کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے جن نوجوانوں نے مقامی سطح پرہتھیار اٹھائے تھے، ان میں اب زیادہ سے زیادہ بیس نوجوان ہی سرگرم ہیں 60 کے قریب نوجوان یاتو گرفتار کے گئے یا پولیس وفورسز کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے ہیں۔

 مقامی نوجوانو ں کا دہشت گردی کی طرف مائل ہونا ایک بڑا چلینج ہے، تاہم اب مقامی نوجوان بھی دہشت گردی کی طرف مائل ہونے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ 

کلوفورس کے کمانڈر میجرجنرل ایس کے ساہی نے ایک نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ شمالی کشمیر میں امن کی صورت حال کوبہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ اب تشدد سے آجز آچکے ہیں، اور شمالی کشمیرمیں لوگوں نے پھتربازی اور ہڑتال کرانے کی کارروائیوں کوخیرباد کردیاہے۔

کلو فورس کے کمانڈر نے کہاکہ شمالی کشمیرمیں 80 کے قریب نوجوان دہشت گردی کی طرف مائل ہوئے تھے جن میں سے 60 نوجوان یا توگرفتار کئے گئے یا پولیس وفورسز کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے۔ اب زیادہ سے زیادہ بیس نوجوان سرگرم ہیں جنہیں جلدہی یاتو گرفتار کیاجائےیاپھر انہیں پولیس و فورسزکے ساتھ لڑ ناپڑیگا۔

 انہوں نے کہا کہ شمالی کشمیر میں حالات دن بدن بہتر ہوتے جارہے ہے اور لوگوں نے تشدد کوخیرباد کیا ہے۔ شمالی کشمیر میں لوگ امن ترقی اور خوش حالی کی طرف گامزن ہوگئے ہیں۔

مرکزنے جموں وکشمیر کے لوگو ں کو جمہوری حق سے محروم کررکھاہے 

مسئلہ کشمیر کا حل پاک بھارت بات چیت،جموں کشمیرکے لوگوں کے ساتھ انصاف لازمی

نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سیکریٹری نے کہا،کہ جب تک جموں کشمیرکے لوگوں کے ساتھ انصاف نہ کیاجائے،اور انہیں خصوصی درجہ واپس نہ دیاجائے، تب تک جموں وکشمیر مین امن ترقی خوش حالی کے دعوے بے بنیاد ہیں۔نمائندے کے مطابق نیشنل کانفرنس کے جنرل معاون جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مصطفیٰ کمال نے کہاکہ مرکز میں سخت گیر حکمرانوں نے کشمیری عوام کے ساتھ جاری نا انصافی سوتیلی ماں کاسلوک روا رکھا ہے۔ اور کشمیری عوام کواپنے جمہوری و آ ئینی حقوق سے محروم کردیاہے۔

 اخباروں کے لیے جاری بیان میں معاون جنرل سیکریٹری نے کہا،کہ امن پسند اقوام کی خاموشی ہمیشہ آتس فشاں پہاڑ جیسی ہوتی ہے، اور صبر کی حد پار کرکے وہ صورت اختیار کرتاہے۔ مرکزی سرکار کوفی الفور ریاست کو خصوصی درجہ یعنی جموں و کشمیرو لداخ ایک ہی ریاست کی صورت میں واپس کرنا پڑے گا۔

 جب کہ مودی سرکا رنے طاقت کے بل بوتے پر سب ختم کردیا ہے، اور جمہوریت اور آئینی اصولوں کاقتل کیا۔معاون جنرل سیکریٹری نے کہاکہ یہ خوش آئیندبا ت ہے کہ بھارت اور پاکستان کی فوجی قیادت نے فائر بندی کامعاہدہ کیا،اور اس سے کسی حد تک سرحدکے آر پا رلوگوں کوراحت ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشاء خاص کرریاست جموں وکشمیرکی تعمیر وترقی خوشحالی تب تک ناممکن ہے۔ جب تک جموں وکشمیرکے لوگوں کوان کانہ حق دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے حل ہند پاک دوستی سے ہی برصغیر میں امن قائم ہوگا،اور جب تک نہ یہ مسئلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل ہوگا تب تک تزبزب برقرار رہے گا۔

Recommended