Urdu News

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ نے نام ’میٹا‘ رکھنے کا کیا اعلان

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ نے نام ’میٹا‘ رکھنے کا کیا اعلان

مارک زکربرگ نے فیس بک کا نام تبدیل کر کے 'میٹا' کر دیا

نئی دہلی، 29 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

دنیا بھر کی حکومتوں اور ریگولیٹرز کی جانب سے اپنے پلیٹ فارم کے غلط استعمال پر تنقید کا سامنا کرتے ہوئے سوشل میڈیا کمپنی فیس بک انک نے اپنا نام تبدیل کر کے میٹا کر دیا ہے۔ اس کا اعلان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک زکربرگ نے کیا۔

مارک زکربرگ نے فیس بک کے نئے نام کا اعلان 'Meta' یعنی 'Metaverse' کرنے کا اعلان فیس بک کی کنیکٹ کانفرنس میں عملی طور پر کیا۔ زکربرگ نے کہا کہ مستقبل کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی کو شامل کرنے کی کوشش کے تحت ان کی کمپنی اب نئے نام 'میٹا' سے جانی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک کی تمام ایپس اور ٹیکنالوجی اب اس نئے برانڈ کے تحت اکٹھی ہو جائیں گی۔ زکربرگ نے تاہم واضح کیا کہ اس سے کارپوریٹ ڈھانچہ تبدیل نہیں ہوگا۔ ہم ایک سوشل میڈیا کمپنی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

فیس بک کے سی ای او نے کہا، 'ہمارا ڈی این اے ایک ایسی کمپنی کا ہے جو لوگوں کو جوڑنے کے لیے ٹیکنالوجی بناتی ہے۔ سوشل نیٹ ورکنگ کی طرح میٹاورس اگلی سرحد ہے۔ اب سے ہم Metaverse-firstبننے جا رہے ہیں، نہ کہ Facebook- first۔ فیس بک انک کا اسٹاک 1 دسمبر کو ایک نئے اسٹیکر، MVRSکے تحت ٹریڈنگ شروع کرے گا۔ زکربرگ نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ Metaverseاگلی دہائی میں ایک بلین لوگوں تک پہنچ جائے گا، ڈیجیٹل کامرس میں سینکڑوں بلین ڈالرز کی میزبانی کرے گا، اور لاکھوں تخلیق کاروں اور ڈویلپرز کے لیے ملازمتوں میں معاونت کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ مارک زکربرگ نے تقریباً 17 سال قبل 2004 میں فیس بک کی شروعات کی تھی۔ زکربرگ کا خیال ہے کہ فیس بک کا مستقبل اب میٹاورس میں ہے۔ Metaverseہمارے انٹرنیٹ استعمال کرنے کے طریقے کو بدل دے گا اور کمپیوٹر کے سامنے بیٹھنے کے بجائے ہم ہیڈ سیٹ کے ذریعے ورچوئل دنیا میں داخل ہو سکیں گے۔ یہ بہت زیادہ VRکی طرح ہے، جو ابھی گیمنگ میں استعمال ہوتا ہے۔ تاہم، ورچوئل الفاظ کام، کھیلوں، کنسرٹس، سنیما کے دورے یا صرف گھومنے پھرنے کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واضح ہو کہ سماجی رابطوں کے عالمی پلیٹ فارم فیس بک نے ری براڈنگ کے منصوبے کے تحت مادر کمپنی کا نام تبدیل کر کے ’میٹا‘ رکھ لیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ’ایف پی‘ کے مطابق فیس بک کی جانب سے نام کی تبدیلی کا اعلان کمپنی کی سالانہ کانفرس کے دوران کیا گیا ہے۔فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ فیس بک کی مادر کمپنی کا نام تبدیل کرکے میٹا کیا جا رہا ہے۔مارک زکر برگ نے کہا کہ ’ہم نے سوشل ایشوز کے ساتھ نبرد آزما ہو کر اور کلوزڈ پلیٹ فارم کے تحت رہ کر کافی کچھ سیکھا اور اب وقت ہے کہ ہم نے جو کچھ سیکھا ہے اس سے ایک نئے باب کا آغاز کیا جائے۔‘ تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ ہماری ایپس اور برانڈز کے نام تبدیل نہیں ہو رہے ہیں۔

فیس بک نے نام کی تبدیلی ایسے وقت میں کی ہے جب فیس بک کے ایک سابق ملازم فرانس ہوگن نے کہا تھا کہ فیس بک صرف منافع کمانے کو ترجیح دیتا ہے جبکہ اس سے بچوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور یہ جمہوریت کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔ فرانس ہوگن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کو دستاویزات فراہم کی تھیں۔رواں ماہ فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس پانچ گھنٹے تک معطل رہی تھیں۔ اس پر فرانس ہوگن نے کہا تھا کہ ’پانچ گھنٹے تک فیس بک لوگوں کو تقسیم کرنے اور جمہوریتوں کو غیر مستحکم کرنے میں ناکام رہی۔‘

Recommended