شوپیاں اور بڈگام میں دو الگ الگ جگہوں پر ہونے والے تصادم میں تین دہشت گرد ہلاک
سری نگر، 19 فروری( انڈیا نیرٹیو)
شوپیاں اور وسطی ضلع بڈگام میں دو الگ الگ جگہوں پر ہونے والے شبانہ تصادم میں تین دہشت گرد اور جموں و کشمیر پولیس کا ایک ایس پی او ہلاک جب کہ پولیس کا ایک کانسٹیبل زخمی ہوا ہے۔ تاہم بیرو ہ جھڑ پ میں مسلح دہشت گرد محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کی تلاش کے لیے دوسرے علاقہ کو محاصر ے میں لیا گیا۔
تصادم کے دوران فورسز کی کاروائی میں ایک رہاشی مکان بھی زمین بوس ہو گیا جبکہ ایک کومکان جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ادھر انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے کہا کہ شوپیاں تصادم میں البدر کے تین مقامی دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں ۔
نمائندے کے مطابق جمعرات کی شام فورسز نے فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ پارٹی نے شوپیاں کے بادی گام میں دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر گذشتہ شام دیر گئے کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔
اس کی بناء پر پولیس اور فورسز کی بھاری تعداد نے آپریشن میں حصہ لیا۔ ضلع میں دوران شب سے ہی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا تھا۔
گولی باری شروع ہوتے ہی کئی نزدیکی بستیوں کے لوگ گھر بار چھوڑ کر بھاگ گئے۔ پولیس کے مطابق دہشت گرد ایک رہاشی مکان میں چھپے بیٹھے تھے اور فورسز نے مصدقہ اطلاع ملنے پر ا سے گھیرے میں لیا گیا اور وہاں تلاشی کارروائی شروع کر دی۔
جونہی فورسز اہلکارو ں نے اس کی طرف پیش قدمی کی تو وہاں موجود دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی جس کے بعداس کے بعد طرفین کے مابین کئی گھنٹوں تک شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور اس دوران زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق صبح کے وقت ایک لرزہ خیز دھماکے کے ساتھ مکان کو اڑا دیا گیا اور اس کے نتیجے میں مذکورہ مکان تباہ ہوگیا۔ بعد میں تباہ شدہ مکانوں کے ملبے سے 3 لاشیں برآمد کی گئیں۔ مارے گئے تینوں دہشت پسندوں کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا۔
فوج کی پندرہویں کور کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر بتایا کہ بادی گام میں مسلح تصادم کی جگہ سے دو اے کے رائفلیں اور ایک پستول برآمد کی گئی ہیں۔
آ ئی جی کشمیر وجے کمار کے مطابق دہشت گردوں نے رات بھر گھروالوں کو مکان میں محصور رکھا جس کی وجہ سے آ پریشن میں تین گھنٹوں کا تاخیر ہوئی۔ بعد میں گا ؤں والوں کی مدد سے انہیں بازیاب کرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نو گھنٹوں تک جاری رہنے والے اس انکاؤنٹر میں تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن کی شناخت سہیل احمد شیخ ساکن ترکہ وانگام شوپیان، شاہد احمد ڈار ساکن سمبورہ پلوامہ اور تیسرے کی شناخت ہونی ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے دہشت گردوں نے ایک رہائشی مکان میں پناہ لی تھی جسے فورسز اہلکاروں نے گولہ بارود سے زمین بوس کردیا۔ اس انکاؤنٹر میں ایک فوجی اہلکار کے معمولی طور پر زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
دریں اثنا ضلع بڈگام کے بیروہ میں دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر گذشتہ شام دیر گئے کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا تھا۔ رات کے دو بجے کے قریب دہشت گردوں اور فورسز کا آ منا سامنا ہوا۔ جاری مسلح تصادم کے دوران جموں و کشمیر پولیس کا ایک ایس پی او ہلاک جبکہ ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا ہے۔
پولیس نے مہلوک ایس پی او کی شناخت محمد الطاف اور زخمی کانسٹیبل کی شناخت منظور احمد کے طور پر ظاہر کی ہے۔ تصادم میں مسلح دہشت گرد اندھیر ے کا فائدہ اٹھا کر محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ اس بارے میں آئی جی پی وجے کمار نے کہا کہ رات کے اندھیرے کی وجہ سے صبح تک دہشت گردوں کے ساتھ رابطہ نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے رات بھر تلاشی کارروائی جاری رہی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم نہیں کیا گیا جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ فرار ہوگئے ہیں۔وجے کمار نے بتایا کہ جب دہشت گرد زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ان کے خون کے نشان انکاؤنٹر کی جگہ سے دو کلومیٹر دور ایک اور گاؤں میں پائے گئے جہاں ان کی تلاش جاری ہے۔
کپواڑہ میں ایل او سی پر تعینات فوجی حرکت قلب بند ہونے سے ازجان
ضلع کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک دل کادورہ پڑنے سے ایک 44 سالہ فوجی جوان کی موت واقعہ ہوگئی۔سرکاری ذرائع نے جمعہ کے روز کہا کہ 18 اور 19 فروری کی درمیانی رات کو، ایل اوسی کے نزدیک ڈیوٹی پرتعینات فوج کے3 راج رائفلز کے حولدار44 سالہ داتا رام کو دل کا دورہ پڑا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ متوفی فوجی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے 168 فوجی اسپتال درگمولہ کپواڑہ منتقل کردیا گیا۔