Urdu News

ٹویٹر کوپارلیمنٹ کمیٹی کی سرزنش ،کمپنی کی پالیسی نہیں ، ملک کا قانون سب سے اوپر

ٹویٹر کوپارلیمنٹ کمیٹی کی سرزنش

ٹویٹر کوپارلیمنٹ کمیٹی کی سرزنش ،کمپنی کی پالیسی نہیں ، ملک کا قانون سب سے اوپر

نئی دہلی ، 19 جون (انڈیا نیرٹیو)

 پارلیمنٹ کی انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق قائمہ کمیٹی نے جمعہ کے روزدو ٹوک الفاظ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر کہا کہ اسےہندوستان کے قوانین اور قواعد پر عمل کرنا پڑے گا۔

قائمہ کمیٹی نے ٹویٹر حکام کے اس بیان پر سخت اعتراض کیا کہ وہ اپنی کمپنی کے قواعد اور پالیسیوں پر عمل پیرا ہوگی۔ ٹویٹر کو بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں کام کرنے کے لئے، اسے ہندوستانی قوانین اورضوابط کی تعمیل کرنی ہوگی۔

مرکزی حکومت اور ٹویٹر کے مابین جاری تنازعہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس میں ٹویٹر کا ایک نمائندہ بھی موجود تھا۔ کمیٹی کی کارروائی کی معلومات رکھنے والے ذرائع کے مطابق ، ٹویٹر اہلکار کو واضح الفاظ میں بتایا گیا کہ ہندوستان کی سرزمین پریہاں کا قانون سب سے اوپر ہے۔ اگر ٹویٹر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتا ہے تو پھر اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ میٹنگ میں ٹویٹر کے پبلک پالیسی کی منیجر شگفتہ کامران اور کمپنی کے وکیل ایوشی کپور نے اپنا وقف پیش کیا۔

قائمہ کمیٹی کے ممبروں نے ٹویٹر کے نمائندے سے سخت سوالات پوچھے ، جن کے جواب میں ٹوئٹر نمائندوں نے گول مول جوابات دیئے۔ ممبران نے ٹویٹر کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا کہ وہ کمپنی کے قواعد اور ہندوستان کے قانون کو ایک پیمانے پر تول رہی ہے۔

ممبروں نے کہا ،”آپ کی پالیسی نہیں ہے بلکہ ہندوستان کا قانون یہاں سب سے اوپر ہے“۔کمیٹی ممبران نے اس بات کا ذکر کیا کہ ٹویٹر پر قواعد کی تعمیل نہ کرنے پرآئرلینڈ میں جرمانہ عائد کیاگیا تھا۔ٹویٹر کے نمائندے کا کہنا تھا کہ وہ قواعد کی تعمیل کر رہا ہے اور اس کی جانب سے عبوری چیف تعمیل افسر مقرر کیا گیا ہے۔

ٹویٹر نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ وہ قائمہ کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے کے لئے بلائے جانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ شفافیت ، اظہار رائے کی آزادی اور رازداری کے اصولوں پر مبنی اپنی پالیسی اور شہریوں کے حقوق کے دفاع کے لئے ٹویٹر اسٹینڈنگ کمیٹی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

Recommended