سری نگر، یکم ستمبر
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ 18 برس سے زیادہ عمر کے طلبا کی ویکسی نیشن کے بعد کالجوں اور یونیورسٹیوں میں درس وتدریس کا عمل بحال کرنے پر سوچ بچار کر رہی ہے انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ کم عمر کے بچوں کے لیے اسکول کھولنے کے بارے میں بعد میں غور کیا جائے گا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورت حال بہتر ہے اور اس کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں مشہور دہر ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: 'ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس مہینے میں 18 سے زیادہ عمر کے بچوں کی ویکسی نیشن مکمل ہو جائے تاکہ ہم کالجوں اور یونیورسٹیوں کو کھول سکیں'۔ان کا مزید کہنا تھا: 'چھوٹے بچوں کے اسکولوں کے کھولنے کے بارے میں بعد میں غور کیا جائے گا'۔
مسٹر سنہا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورت حال بہتر ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'میرا ماننا ہے کہ یہاں سیکورٹی صورت حال بہتر ہے یہاں چلینجز رہتے ہیں لیکن ہم سیکورٹی صورت حال کو مزید بہتر بنا رہے ہیں'۔انہوں نے کہا کہ امسال خواتین کے لیے گیارہ ہزار سلف ہلپ گروپس سامنے آئیں گے تاکہ وہ دوسروں پر منحصر رہنے کے بغیر ہی اپنی روزی روٹی کی سبیل کر سکیں۔