Urdu News

اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں ایم اے اردو کورس کا آغاز

اگنو کے وائس چانسلر پروفیسر ناگیشور راؤ اور اسکول آف ہیومنٹیز کی ڈائرکٹر پروفیسر مالتی ماتھر کی خصوصی کوششوں سے ایم اے اردو کورس کا آغاز ممکن ہو سکا ہے

  اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں ایم اے اردو کورس کا آغاز

                                                                             از: ڈاکٹر قدسیہ نصیر
(کنسلٹینٹ، اُردو) 
                                                                  اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی،نئی دہلی

اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کو عرف عام میں اگنو کے نام سے جانتے ہیں۔ اگنو کا شمار دنیا کی بڑی یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے۔ 25جون 2021اگنو کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ اسی دن اگنو میں ایم اے اردو کورس کا آغاز ہو رہا ہے۔ یہ اگنو کے لئے بھی اور عاشقان اردو کے لئے بھی ایک تاریخی دن ہے۔ اگنو کے وائس چانسلر پروفیسر ناگیشور راؤ اور اسکول آف ہیومنٹیز کی ڈائرکٹر پروفیسر مالتی ماتھر کی خصوصی کوششوں سے ایم اے اردو کورس کا آغاز ممکن ہو سکا ہے۔ 25جون کو صبح  ساڑھے دس بجے وائس چانسلر پروفیسر ناگیشور راؤ کی صدارت میں افتتاحی پروگرام کا آغاز ہوگا۔ ملک بھر کے عاشقان اردو اور شائقین اردو اگنو کے فیس بک پیج پر اس پروگرام کو لایؤ دیکھ سکیں گے۔ ہندوستان کی تین اہم علمی شخصیات کو اس افتتاحی سیشن میں مہمان خصوصی بنایا گیا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر محمد میاں، کشمیر یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمداور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی موجودہ وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر اس آن لائن افتتاحی اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔ اسکول آف ہیومنٹیز کی بے حد فعال اور متحرک ڈائرکٹر پروفیسر مالتی ماتھر کے استقبالیہ کلمات سے اس پروگرام کا آغاز ہوگا۔ اردو کنسلٹنٹ ڈاکٹر قدسیہ نصیر اس آن لائن افتتاحی سیشن کی نظامت کریں گی اور دوسرے کنسلٹنٹ ڈاکٹر عبد الحفیظ اظہار تشکر فرمائیں گے۔  
ایم اے اردو کا یہ دو سالہ کورس کم از کم دو سال اور زیادہ سے زیادہ چار سال میں مکمل کیا جا سکے گا۔ جولائی اور جنوری دونوں سیشن میں آن لائن داخلہ کی سہولت ہے۔ فاصلاتی نظام تعلیم سے ایم اے اردو کرنے کے خواہشمند افراد کے لئے یہ ایک نادر موقعہ ہے۔  
ستمبر 1985میں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا۔ یونیورسٹی کا اولین مقصد ہے ملک کے دور دراز علاقوں میں بسنے والی عوام کی کثیر تعداد کو کم سے کم خرچ میں گھر بیٹھے اعلیٰ اور معیاری تعلیم فراہم کرنا۔اندرا گاندھی اوپن یونیورسٹی ہندوستان میں فاصلاتی نظامِ تعلیم کے اہم ابتدائی اداروں میں سرِ فہرست ہے۔اسے”عوام کی یونیورسٹی“کے نام سے جانتے ہیں۔ 
اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں مختلف موضوعات کی تعلیم کے لیے 21  اسکول قائم کیے گئے ہیں۔
پورے ملک میں اس کے67 ریجنل سینٹرز اور2667 اسٹڈی سینٹرز ہیں۔ ہندوستان سے باہر 15 ممالک میں اس کے 29  اسٹڈی سینٹرز ہیں جن میں یو کے، سعودی عربیہ، بحرین، اومان، قطر، ماریشس، کینیا، ملیشیا، چین، نیپال، سری لنکا وغیرہ اہم ہیں۔اس وقت اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں تقریباً 40  لاکھ طلباء مختلف پروگراموں کے تحت زیرِ تعلیم ہیں۔
اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں تعلیمی پروگراموں کے لیے مختلف ذرائع ترسیل کا استعمال کیا جاتا   ہے۔ درس و تدریس کے سمعی وبصری (Audio Visual Medium)  پروگراموں کو تیار کر کے ان کے نشر و اشاعت کی جدید ترین سہولتیں یونیورسٹی کے پاس موجود ہیں۔ درس و تدریس کے عمل میں رابطے کے لیے ریڈیو کاؤنسلنگ اور ٹیلی کونفرنسنگ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹی کا ہمہ وقتی تعلیمی چینل  ”گیان درشن“ ہے اور ”گیان وانی“ کے نام سے ریڈیو پروگرام نشر ہوتے ہیں۔EMPC یعنی الکٹرانک میڈیا پروڈکشن سینٹر اگنو ہیڈ کوارٹرکا ایک اہم مرکز ہے۔ جہاں سے ”گیان درشن“ اور ”گیان وانی“ کے پروگرام ترتیب دیے جاتے ہیں۔ یہاں سے مستقل طور پر اردو کے پروگرام بھی نشر کئے جاتے ہیں۔ اردو کے (Audio Visual) پروگرام بنانے کے لئے اردو داں افراد کا تقرر کیا گیا ہے۔ ایسے افراد جو الکٹرانک میڈیا میں مہارت رکھتے ہوں اور اردو زبان و ادب سے واقف ہوں۔ یہاں سے لائیو (Live) ریڈیو پروگرام بھی نشر کیا جاتا رہا ہے۔ زیادہ تر یونیورسٹی اور کالج سے اردو کے اساتذہ کی خدمات لی جاتی ہیں۔ گیان درشن کے لئے مختلف موضوعات پر سیکڑوں پروگرام بنائے گئے ہیں۔  
اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے 21  اسکولوں میں ایک اسکول، اسکول آف ہیومینیٹیز (انسانی علوم کا اسکول) بھی ہے۔اسکول  میں پڑھائی جانے والی زبانیں انگریزی، ہندی، اردواورسنسکرت، پنجابی کے علاوہ گیارہ جدید ہندوستانی زبانیں بھی ہیں۔
بہت پہلے سے فاصلاتی نظامِ تعلیم اور روایتی نظامِ تعلیم کے درمیان ایک مقابلہ دیکھنے کو مل رہا تھا۔ فاصلاتی نظامِ تعلیم کے اپنے فائدے ہیں۔فاصلاتی نظامِ تعلیم کے اپنے تقاضے ہیں۔ انہی تقاضوں کو مدِّنظر رکھتے ہوئے حکومت ِہند نے اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی قایم کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کا قیام عمل میں آنے کے بعدہندوستان میں فاصلاتی نظام ِ تعلیم کے حوالے سے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔
اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں نظام یہ ہے کورس میٹیریل تیار کرنے کے لیے باہر کے با صلاحیت افراد کی خدمات لی جاتی ہیں اس کے لیے ملک کی مختلف یونیورسٹیز اور کالج کے اساتذہ سے رابطہ قائم کیا جاتا ہے۔ اگنو کی انتظامیہ اس کے لیے ایک پینل تیار کرتی ہے اس پینل میں کچھ منتخب نام رکھے جاتے ہیں۔جن کی خدمات وقتاً فوقتاً تدریسی مواد تیار کرنے کے لیے لی جاتی ہیں۔ موجودہ وقت میں دہلی سے جامعیہ ملیہ اسلامیہ، دہلی یونیورسٹی اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے علاوہ ذاکر حسین کالج اور دیگر کالجز کے ان خواتین و حضرات کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو درس و تدریس سے وابسطہ ہیں۔اس کے علاوہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، حیدر آباد یونیورسٹی، بہار سینٹرل یونیورسٹی، کولکاتہ یونیورسٹی، بنارس ہندو یونیورسٹی، جموں یونیورسٹی، کاشمیر یونیورسٹی، حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی، مولانا آزاد نیشنل اوپن یو نیورسٹی کے اساتذہ سے بھی رابطہ قائم کیا گیا اور ان کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔ تاکہ بی اے اور ایم اے کی سطح پر ایک اچھا نصاب تیار ہو سکے اور جو نصاب پہلے سے تیار ہے، ان میں جو غلطیاں رہ گئی ہیں یا ان میں کسی طرح کے ترمیم و اضافے کی جو گنجائش ہے اور پینل کے ایکسپرٹس نے جن کی طرف نشاندہی کی ہے اس کو دور کیا جا سکے۔ جن خواتین و حضرات سے ہم کورس میٹیریل تیار کرنے کے لیے خدمات حاصل کرتے ہیں ہم ان سے رابطے میں رہتے ہیں اور ان سے بار بار گزارش کرتے رہتے ہیں کہ وہ ہمارے  فارمیٹ کے مطابق ہی اسباق لکھیں۔اردو کی تعلیم اگنو میں جاری و ساری رہے اور ملک کے طول و عرض میں طالب علم اگنو کے ذریعے اردو کی تعلیم حاصل کر سکیں اس کے لیے اگنو انتظامیہ مثبت انداز فکر کے ساتھ تعاون کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ 
اگنو کے قیام کے بعد ہی اس بات کی ضرورت محسوس کی جانے لگی تھی کہ اس فاصلاتی نظامِ تعلیم کے تحت اردو زبان و ادب کی بھی تعلیم کا معقول انتظام ہونا چاہیے۔ وقتََافوقتََااس کے لیے مانگ بھی اٹھتی رہی،  بالآخر 2009میں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں اردو زبان و ادب کی تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا۔ 
ہندوستان کے تمام مراکز پہ اردو کے شائقین، اردو پڑھنے والے، اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے ذریعہ ڈپلوما،سرٹیفِکٹ اورگریجویشن کا کورس مکمل کر کے مختلف شعبہئ ہائے زندگی میں نمایاں مقام حاصل کر چکے ہیں۔ اور اب ان کے لئے اگنو نے ایم اے اردو کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ 
 فی الحال ابھی تک اردو کے تین طرح کے کورس موجود رہے ہیں۔چھ مہینے سے2سال تک کا سرٹیفِکٹ کورس،ایک سے تین سال تک کا ڈپلوماکورس اور تین سے چھ سال تک کی مدت کابی اے کورس۔اگنوکے امتحانات سال میں دو مرتبہ ہوتے ہیں لیکن ہر طالب علم کو دہلی میں موجود اگنو کے مرکزی سینٹر پر پہنچنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ ہندوستان کے کسی بھی اسٹڈی سینٹر سے یا ریجنل سینٹر سے رابطہ قایم کر سکتا ہے۔ اسی طرح تین سالہ گریجویشن کا کورس بھی اگنو میں ہے۔گریجویشن کے کورس کا انتظام اس طرح کیا گیاہے کہ داخلہ لینے کے بعد ایک طے مدت میں طالب علم کو کورس میٹیریل پوسٹ کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔ اس کے ہدایات کے لئے ایک بُک لیٹ بھی ہوتی ہے۔ اگنو میں اردو کے تعلق سے جو کورس میٹیریل تیار ہوا ہے اس میں خصوصی طور پر یہ خیال رکھا گیا ہے کہ مواد معیاری اور معتبر ہو۔ 
 جولائی 2021 سے اگنو میں ایم اے اردوکورس کا آغاز ہو چکاہے۔ہمیں یقین ہے کہ آنے والے برسوں میں اگنو میں ایم فل اورپی ایچ ڈی(اردو) کی سہولت بھی میسر ہوگی۔ 

۔۔۔۔۔۔۔
 
 
 
 

Recommended