Urdu News

راج ناتھ سنگھ ہیلی کاپٹر حادثے پر آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دیں گے بیان

سی ڈی ایس جنرل راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے میں 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق

راج ناتھ سنگھ ہیلی کاپٹر حادثے پر آج  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں  دیں گے بیان

وزیر دفاع اور فوج کے سربراہ، جنرل راوت کے گھر پہنچ کر  اہل خانہ سے   کی ملاقات

مسلح افواج کے سربراہ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے سے اس میں سوار 14 میں سے 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس حادثے کے بارے میں جمعرات کو پارلیمنٹ میں بیان دیں گے۔ تاہم سی ڈی ایس اور ان کی اہلیہ مدھولیکا کے بارے میں ابھی تک سرکاری معلومات نہیں دی گئی ہیں۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے راوت کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے ملاقات کی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں، اس لئے لاشوں کی شناخت کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

ایم آئی ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد، بھارتی فضائیہ نے حادثے کی وجہ جاننے کے لئے کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نئی دہلی میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی سرکاری رہائش گاہ پر گئے اور ان کی بیٹی سے ملاقات کی۔ اس کے بعد وہ وزارت دفاع گئے اور سینئر حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔۔

اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی جس میں راج ناتھ سنگھ نے حادثے کی جانکاری دی۔ چونکہ اس وقت پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس چل رہا ہے، اس لئے خیال کیا جاتا ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ جمعرات کو پارلیمنٹ میں اس حادثے پر بیان دیں گے۔

دوسری جانب فضائیہ کے سربراہ وی آر چودھری دہلی سے کنور کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت کو لے جانے والا فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر بدھ کی سہ پہر تمل ناڈو کے کونور میں گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر میں بپن راوت کے علاوہ ان کی اہلیہ اور دیگر فوجی افسران بھی موجود تھے۔ حادثے کے کچھ ہی دیر بعد فیول ٹینک میں ایندھن کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے ملبے میں آگ لگ گئی جس نے کاک پٹ، فیول ٹینک اور کیبن کو لپیٹ میں لے لیا۔ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر راحت کا کام شروع کر دیا گیا اور زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ملبے میں لگی آگ کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد بجھا دی گئی۔ اس ہیلی کاپٹر میں کل 14 افراد سوار تھے جن میں سے اب تک 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

Recommended