Urdu News

درگاہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیا ءمیں وزیر داخلہ امت شاہ کی صحت وتندرستی کیلئے خصوصی دعا کا اہتمام

درگاہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیا ءمیں وزیر داخلہ امت شاہ کی صحت وتندرستی کیلئے خصوصی دعا کا اہتمام

درگاہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیا ءمیں وزیر داخلہ امت شاہ کی صحت وتندرستی کیلئے خصوصی دعا کا اہتمام
درگاہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیا ءمیں وزیر داخلہ امت شاہ کی صحت وتندرستی کیلئے خصوصی دعا کا اہتمام

بھاجپا کے سابق صدر اور ملک کے وزیر داخلہ شری امیت شاہ گزشتہ کچھ ماہ سے بیمار ہیں. وہ  مشور مدانتا ہسپتال میں ایڈمٹ تھے. کچھ دنوں علاج چلا اور وہ گھر واپس آ گئے تھے. لیکن پھر اچانک انکی طبیعت خراب ہوئی اور انھیں دہلی کے سب سے ممتاز اسپتال آل انڈیا انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنسز میں بھرتی کیا گیا . شری امیت شاہ وزیراعظم شری نریندر مودی کے بعد ملک کے دوسرے سب سے طاقتور لیڈر سمجھے جاتے ہیں. وہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں. انکی صحت کو لیکر سوشل میڈیا میں افواہیں بھی پھیلانے کی کوشش ہوئی . اس تناظر میں شری امیت شاہ کے چاہنے والوں میں تشویس کا ہونا لازمی تھا. اسی سلسلے میں ایک وفد دہلی میں بستی حضرت نظام الدین پہچا اور درگاہ میں حاضری دیکر شری امیت شاہ کے لئے خصوصی دواؤں کا اہتمام کیا .
بھارتیہ جنتاپارٹی کے اقلیتی مورچہ کے قومی نائب صدر محمد عرفان احمد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سلطان المشائخ خواجہ سید محمد نظام الدین اولیاعلیہ الرحمہ کی بارگاہ میں حاضر ہوکر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی صحتیابی اور عمر درازی کی دعا کی آج یہاں درگاہ شریف کے سجادہ نشین پیرجی سید غلام ناظم علی نظامی نے پہلے طوطئی ہند خواجہ امیر خسروؒ کی درگاہ میں دعا کرائی،اسکے بعد خواجہ محبوب الہی رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے روضہ مبارک میں پیش ہوئے اور امت شاہ جی کی صحت وتندرستی کیساتھ ملک میں امن وبھائی چارگی کیلئے دعا کرائی۔
اس موقع پر بی جے پی کے مائنارٹی مورچہ کے سربراہ عرفان احمد نے بتایا کہ آج زریں بخش حضرت نظام الدین ؒ کی درگاہ آئے ہیں اور ہم نے امت بھائی شاہ جی کی جلدی صحتیابی وعمر درازی کی دعا کی ہے،لہذاہم امید کرتے ہیں کہ امت شاہ صاحب کی جلد طبیعت میں بہتری ہو گی،نیز موصو ف آگے مزید وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی ترقی شہریوں کی فلاح وبہبودگی کیلئے خدمت انجام دیں گے،تاہم ملک’آتما نربھر بھارت‘ کیلئے گامزن ہے۔مسٹر عرفان نے مزید کہاکہ دراصل یہ وہ دربار ہیں جوفردکسی بھی مذہب ومسلک سے تعلق رکھنے والا ہو،یہاں اسکی دعا یا تمنارب العالمین کبھی رد نہیں کرتا ہے،البتہ اسی لئے ہم نے یہاں پہنچ کربھائی امت شاہ کیلئے خصوصی دعا کی ہے۔اس دوران احسان خان اور سرفراز علی بھی موجودتھے۔

یہ بات زمانے بھر کو معلوم ہے کی صوفیوں اور بزرگوں کا در سب کے لئے کھلا ہے. یہاں سبھی آتے ہیں. اپنی مرادیں پاتے ہیں. یہاں دھرم ذات مذہب کی کوئی بات نہیں ہوتی. یہ صوفیوں کی روایت رہی ہے  چاہے  وو اجمیر میں خواجہ اجمیری کے نام سے مشہور خواجہ  چشتی ہوں، دہلی بختیار کاکی ہوں، سادات پور میں پیر طریقت حضرت پیر عبدسشکور علیمی رشیدی ہوں، یا دہلی میں حضرت نظام الدین اولیا ہوں. ان تمام بزرگوں کا در سبھی کے لئے کھلا رہتا ہے..

Recommended