Urdu News

اردو زبان امن و یکجہتی، اتحاد و محبت اور عالمی فلاح و بہبود کی پیامبر: رمیش پوکھریال نشنک

اردو زبان امن و یکجہتی، اتحاد و محبت اور عالمی فلاح و بہبود کی پیامبر: رمیش پوکھریال نشنک

اردو زبان امن و یکجہتی، اتحاد و محبت اور عالمی فلاح و بہبود کی پیامبر: رمیش پوکھریال نشنک
اردو زبان کی ترقی کے لیے اپنے آپ کو وقت کے مطابق ڈھالنا ضروری: پروفیسر شاہد اختر
قلم کاروں کاکام محض جذبات کی ترجمانی نہیں ،قومی و عالمی مسائل کو موضوعِ تحریر بنانا بھی ہے: ڈاکٹر عقیل احمد

قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ عالمی ویبینار بعنوان الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے دور میں اردو مصنفین کی ذمہ داریاں" کا افتتاح عزت مآب وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ واضح رہے کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ہندوستان میں اردو زبان و ادب کے فروغ کے لئے کام کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ اردو کے فروغ کا یہ مایہ ناز ادارہ وزارتِ تعلیم کے انڈر ایک خود مختار ادارہ ہے۔ موجودہ وقت میں اس ادارے کے وایس چیرمین پروفیسر شاہد اختر صاحب ایک فعال اور متحرک سماجی خدمت گار اور معروف اسکالر ہیں۔ اگرچہ وہ کامرس اور اقتصادیات کے ماہر ہیں لیکن اردو زبان و ادب کے شیدائی ہیں ۔ وزیر تعلیم اس ادارے کے چیرمین ہوتے ہیں۔ جبکہ اصل کام وایس چیرمین اور ڈایریکٹر کے ذمہ ہوتا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا پھیلی ہوئی ہے، ایسے میں کسی سیمینار کا انعقاد ممکن نہیں تھا۔ لیکن قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد اور وایس چیرمین پروفیسر شاہد اختر نے کوشش کی کہ سیمینار کو آن لائن موڈ میں ویبینار کی شکل میں منعقد کیا جائے۔ وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود اس اہم ویبینار کے افتتاحی سیشن کی صدارت قبول کی۔ اور اپنے ہاتھوں اس ویبینار کا افتتاح کیا۔ اس ورلڈ اردو ویبینار کے افتتاحی اجلاس میں پروفیسر شاہد اختر (وایس چیرمین ) نے وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال 'نشنک' جی کا پھولوں سے استقبال کیا۔
سب سے پہلے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے وایس چیرمین پروفیسر شاہد اختر نے استقبالیہ کلمات سے نوازا۔ اس کے بعد قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے تعارفی کلمات ادا کے۔ پروفیسر شاہد اختر اور ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک جی کی موجودگی میں بڑی دانشمندی اور دوراندیشی سے اردو کے تمام معاملات کو سامنے رکھ دیا۔ اس کے بعد افتتاحی سیشن کے ناظم جانے مانے شاعر، صحافی اور ٹی وی اینکر تحسین منور نے بہت خوبصورت جملوں کے ساتھ پروفیسر محمد زماں آزردہ کو کلیدی خطبہ پیش کرنے کے لئے آواز دی۔ پروفیسر محمد زماں آزردہ سے ناظم اجلاس تحسین منور نے بہت صاف لفظوں میں گزارش کی تھی کہ وہ مختصر اپنا کلیدی خطبہ پیش کریں۔ لیکن پروفیسر موصوف اس نکتے کو سمجھنے میں ناکام رہے اور اپنی گفتگو کو طول دینے کا کام جاری رکھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ان کی گفتگو کو درمیان میں روکنا پڑا۔ پھر ناظم اجلاس تحسین منور نے بہت خوبصورت تعارف کے ساتھ وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کو افتتاحی تقریر کے لئے آواز دی۔ تحسین منور نے وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کو یہ کہ کے بلایا کہ آپ ایم ایل اے، ایم پی ، اتراکھنڈ کے وزیر اعلی رہے ہیں اور اب ملک کے وزیر تعلیم ہیں لیکن ہم آپ کو ایک بہترین ادیب و شاعر کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے پچاس سے زائد کتابیں تصنیف و تالیف کی ہیں۔ وہ ایک کہانی کار، شاعر اور ناول نگار کے ساتھ ساتھ ایک ممتاز آلوچک بھی ہیں۔ تحسین منور کے خوبصورت تعارف کے بعد جب وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے تقریر شروع کی تو اپنی باتوں سے ناظرین و سامعین کو متاثر کیا۔
وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ اردو وہ پیاری اور میٹھی زبان ہے جو ہندوستان میں پیدا ہوئ ۔ انھوں نے اردو کی ترقی اور فروغ کے لئے حکومت کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرای۔ انھوں نے بطور خاص غالب کو یاد کیا اور غالب کا شعر بھی پڑھا۔ انھوں نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کا بجٹ بڑھ کر لگبھگ دو گنا ہو چکا ہے۔ وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کی خوبصورت افتتاحی تقریر کے بعد ناظم اجلاس تحسین منور نے اظہار تشکر کے لئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی کو آواز دی۔ ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی نے تمام ملکی و غیر ملکی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد اور وایس چیرمین پروفیسر شاہد اختر کا بہت شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے ایک بہت اہم موضوع پر اس عالمی ویبینار کا انعقاد کیا۔ آخر میں وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کا بھی بہت بہت شکریہ ادا کیا کہ ان کی سرپرستی کے بغیر اس ویبینار کا انعقاد ممکن نہیں ہوتا۔.

Recommended