<h3 style="text-align: center;">آر ایس ایس کے سابق ترجمان ایم جی۔ وید یہ کا ناگپور میں انتقال</h3>
<h5 style="text-align: center;">Ex RSS Spoke person MG Vedya is no more</h5>
<p style="text-align: right;">ناگپور ، 20 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">11مارچ 1923 کو مہاراشٹرا کے وردہ ضلع کے تروڈا گاوں میں پیدا ہوئے۔ ویدیہ کو اب تک کے تمام سرسنگھ چالکوں کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ایک کسان خاندان میں پیدا ہوئے ، ویدیہنے اعلی تعلیم حاصل کی اور موریس کالج میں بطور پروفیسر ملازمت کا آغاز کیا۔ ایم جی ویدیہ ملک میں سنسکرت زبان کے چند سکالروںمیں سے ایک تھے۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے سن 1966 میں سرکاری ملازمت چھوڑ دی اور آر ایس ایس کے اعلی عہدیداروں کے کہنے پر ترون بھارت اخبار میں بطور ایڈیٹر اپنی خدمات دیں۔</p>
<p style="text-align: right;">مہاراشٹرا کی صحافت میں ان کی تحریر کا لوہا مانا جاتا تھا ۔ وہ 1978 سے 1984 تک مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔راشٹریہ سویم سیوک سنگھ میں ، انہوں نے بودھک اور پرچار پرمکھ کے طور پر خدمات انجام دیں۔</p>
<p style="text-align: right;">ویدیہ کے خاندان میں بیوی سنندا ویدیہ ، بیٹے ڈاکٹر من موہن ویدیہ (سہ سرکاریہ واہ) ، دھننجے ، سرینواس ، ششی بھوشن ، ڈاکٹر رام (ہندو سویم سیوک سنگھ کوآرڈیینیٹر) اور بیٹی وبھاوری نائک ، ڈاکٹر پرتیبھا راج ہنس اور بھارتی کہو اور پوتے شامل ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> ویدیہ کی آخری رسوم اتوار (20 دسمبر) کو ان کے ودیا وہار پرتاپ نگر ناگ پور رہائش اہ سے نکل کرانبھاجھری گھاٹ جائے گی ۔</p>
<h4 style="text-align: right;">گڈکری نے خراج عقیدت پیش کیا</h4>
<p style="text-align: right;">مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ویدیہ کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ گڈکری نے ٹویٹ کیا کہ ویدیہ نے پروفیسر ، ایڈیٹر اور قانون ساز کونسل کے ممبر کی حیثیت سے ایک عمدہ کام کیا ہے۔ انہوں نے جو کچھ بھی کیا وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔</p>.