Urdu News

بھارت میں  زیر علاج مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی   ہو رہی ہے

 
<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL"></p>

<h2 dir="RTL"></h2>
<h4 dir="RTL">نئی بیماری کی لہر سے متاثر ہونے والوں کی کل تعداد <span dir="LTR" lang="EN-IN">58</span>  ہوگئی ہے.</h4>
Active Caseload Daily Recoveries
<p dir="RTL">نئی دہلی،<span dir="LTR" lang="EN-GB">05</span>،جنوری <span dir="LTR" lang="EN-GB">2021</span>  :  بھارت میں زیر علاج مریضوں کی تعداد  میں مسلسل کمی ہو رہی ہے اور آج یہ تعداد  <span dir="LTR" lang="EN-IN"> <strong>2,31,036</strong></span><strong>پر  آ گئی ہے۔ یہ تعداد  ابھی تک  کل متاثر ہونے والوں کا محض  </strong><strong><span dir="LTR" lang="EN-IN">2.23</span></strong><strong> </strong><strong>فیصد</strong><strong>  </strong><strong>ہے۔</strong></p>
<p dir="RTL"></p>
مسلسل  <strong><span dir="LTR" lang="EN-IN">39</span></strong><strong> دن تک یومیہ</strong><strong> </strong>سامنے آنے والے نئے کیسوں  کے مقابلے یومیہ شفایاب . ہونے والوں کی تعداد  زیادہ ہونے کی وجہ سے  ایسا ممکن ہو سکا ہے۔ گزشتہ <span dir="LTR" lang="EN-IN">24</span> گھنٹے میں صحت یاب ہونے والے <strong><span dir="LTR" lang="EN-IN">29,091</span></strong><strong> </strong><strong> افراد کے مقابلے بھارت میں صرف.  </strong><strong><span dir="LTR" lang="EN-IN">16,375</span></strong><strong> </strong><strong>نئے معاملے درج ہوئے ہیں ۔ جبکہ طبئ جانچ کے عمل کی سطح لگاتار برقرار ہے۔</strong>
<p dir="RTL"></p>

<h4 dir="RTL"><strong>گزشتہ 24 گھنٹے میں 8 لاکھ 96 ہزار 236 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔</strong></h4>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL"><strong>گزشتہ  </strong><span dir="LTR" lang="EN-IN">24</span> گھبٹے میں کل زیر علاج مریضوں کی تعداد میں سے <span dir="LTR" lang="EN-IN">12,917 </span>درج معاملوں کی کمی درج کی کی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">نویل کورونا وائرس کی نئے لہر کے سبب اس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی کل تعداد  <span dir="LTR" lang="EN-IN">58</span>  ہو گئی ہے۔ اس بیماری کا سب سے پہلے برطانیہ  میں پتہ چلا تھا ۔</p>
<p dir="RTL">این آئی وی  پنے میں 20 نئے کیسوں کی نشاندہی  ہوئی ہے ۔</p>
<p dir="RTL">بنگلور و میں <span dir="LTR" lang="EN-IN">NCBS </span>–<span dir="LTR" lang="EN-IN">InSTEM</span> ،<span dir="LTR" lang="EN-IN">CDFD</span> حیدرآباد ، آئی ایل ایس بھوبنیشور.  اور  <span dir="LTR" lang="EN-IN">NCCS</span>  پنے میں قائم  <span dir="LTR" lang="EN-IN">INSACOG</span>  لیبس میں  ابھی تک تقلیب سے حاصل   شدہ  کسی بھی وائرس کا پتہ نہیں چلا ہے ۔</p>
<p dir="RTL"></p>

<h4 dir="RTL"> سی ڈی ایف ڈی حیدر آباد،این اسٹیم بنگلورو  این آئی ایم ایچ اے این ایس.</h4>
<p dir="RTL">Active Caseload Daily Recoveries</p>
<p dir="RTL">متاثرہ نمونوں کی ملک بھر کی  10 <span dir="LTR" lang="EN-IN">INSACOG</span> لیبس میں  تولیدی مادّہ کی ترتیب سے متعلق جانچ کی جا رہی ہے۔  (<span dir="LTR" lang="EN-IN">NIBMG</span> کولکاتہ ، آئی ایل ایس بھوبنیشور ، این آئی وی پنے ،این سی سی ایس پنے ، سی سی ایم بی حدر آباد ،  سی ڈی ایف ڈی حیدر آباد،این اسٹیم بنگلورو  این آئی ایم ایچ اے این ایس  بنگلورو ، آئی جی آئی بی  دلّی ، این سی ڈی سی  دلّی )</p>
<p dir="RTL"><a href="https://urdu.indianarrative.com/health/oxfords-covishield-and-india-biotechs-covid-vaccine-approval-19922.html">ان تمام افراد  کومتعلقہ</a> ریاستی سرکاروں کے ذریعہ  قائم طبّی دیکھ بھال. سے متعلق  مخصوص سہولیات میں واحد کمرے میں الگ الگ رکھا گیا ہے۔ نزدیکی  رابطے والے افراد کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان افراد کی ہمراہ سفر کرنے والوں، خاندان میں رابطے میں آنے والے. افراد اور دیگر افراد کا پتہ چلانے کی غرض سے ایک جامع کارروائی شروع کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر نمونوں کی تولیدی مادٓہ کی ترتیب سے متعلق جانچ بھی جاری ہے۔</p>.

Recommended