Urdu News

فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ کے اغوا اور تشدد پر پاکستانی عوام برہم

 فیصل آباد۔ 21؍ اگست

پاکستان کے شہر فیصل آباد میں اغوا کے ایک دل خراش واقعے نے پاکستانی عوام میں غم و غصے کا اظہار کیا ہے، جہاں ایک بااثر تاجر نے میڈیکل کی طالبہ کو شادی سے انکار پرتشدد کا نشانہ بنایا۔

مرکزی ملزم شیخ دانش کے ساتھ، جو ایک سیاسی طور پربااثر تاجرہے،کم از کم پانچ دیگر افراد نے بدھ کے روز میڈیکل کی ایک طالبہ کو مبینہ طور پراغوا، تشدد اورجنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

شیخ دانش کی بیٹی عنا علی نے بھی فیصل آباد واقعے سے متعلق ایف آئی آرمیں اپنے والد کو اپنے جرائم میں سہولت کاری کی اطلاع دی۔ فیصل آباد پولیس نے دندان سازی کی طالبہ پرتشدد اورجنسی زیادتی میں ملوث ملزمان سے تفتیش کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے رپورٹ کیا کہ ہائی پروفائل خدیجہ تشدد کیس کی کارروائی جمعرات کو اس وقت افراتفری میں پڑ گئی جب وکلا نے دانش پرحملہ کیا اور اس کا مذاق اڑایا جب وہ فیصل آباد میں سیشن کورٹ کے احاطے میں داخل ہوا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تاجر پر حملہ کرنے والے وکلا کی فوٹیج وائرل ہو گئی جب پولیس انہیں حملے سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔  ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شفقت علی کی عدالت نے تشدد کیس کے مرکزی ملزم کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

تفتیشی افسر نے ملزم کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے دانش کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

 دانش کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دانش اپنی بیٹی کی موجودگی میں خدیجہ کے ساتھ زیادتی کا کبھی اندازہ نہیں لگا سکتا تھا جس کا پولیس رپورٹ میں الزام لگایا گیا تھا۔

ملزم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ پولیس نے موبائل فون، کاریں اور لیپ ٹاپ ضبط کر لیے ہیں اس لیے جسمانی ریمانڈ کی اپیل کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

جواب میں دانش کے وکیل نے الزام لگایا کہ ملزم کے اہل خانہ نے اس کے مؤکل کو بلیک میل کرنے کے لیے پوری کہانی گھڑ لی۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق، پولیس نے کہا کہ “پی ای کے اے کے سائبر کرائم ایکٹ کی دفعہ 20-21 اور 24 کا اطلاق خدیجہ کے موبائل فون سے تصاویر اور ویڈیوز کو ڈیلیٹ کرنے پر مرکزی ملزم کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

Recommended