Urdu News

پاکستان:پشاورمسجددھماکہ میں ملوث کون؟کیاپاکستان خود کش حملوں سے اوپراٹھ سکے گا؟

پاکستان: پشاور مسجد دھماکہ

 پشاور،31؍ جنوری

شمال مغربی پاکستان کے شہر پشاور میں خودکش بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 83 ہو گئی جبکہ کم از کم 57 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔ پشاور  اسپتال کے ترجمان نے منگل کو یہ اطلاع دی۔

  غور طلب ہے کہ ایک خودکش بمبار نے پیر کو پاکستان میں ایک انتہائی مضبوط حفاظتی کمپاؤنڈ میں ایک پرہجوم مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جو پولیس کو نشانہ بنانے والے حملوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔

اس مہلک  دھماکہ کی ذمہ داری   کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حمل قبول  کی ہے۔  خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے حملے کے بعد منگل کو صوبے میں ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا۔

  انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا، انہوں نے مزید کہا،حکومت شہدا کے خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔عبوری وزیراعلیٰ نے متاثرہ خاندانوں کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت سانحہ کے بعد انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔

 سیکورٹی حکام کے مطابق خودکش حملہ آور نماز کے دوران اگلی صف میں موجود تھا کہ اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔  پولیس نے بتایا کہ مسجد کے امام صاحبزادہ نور الامین بھی دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔

 جیو نیوز کے مطابق، وزیر اعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے جہاں انہیں بم دھماکے کے تمام پہلوؤں سے آگاہ کیا گیا۔  وزیراعظم شہبازشریف نے شہر کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت بھی کی۔ان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ بھی تھے۔

Recommended