نئی دہلی، 16جون 2021، باغبانی کے شعبے میں اسرائیلی ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدی یورپّا اور حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ہند-اسرائیلی زرعی منصوبے (آئی آئی اے پی) کے تحت کرناٹک میں قائم 3 سینٹرس آف ایکسی لینس (سی او ایز) کا افتتاح کیا۔
حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزارت کے ایم آئی ڈی ایچ ڈویژن اور اسرائیل کی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقیاتی تعاون – ایم اے ایس ایچ اے وی، 12 ریاستوں میں اسرائیل کے سب سے بڑے جی 2 تعاون کی قیادت کر رہی ہیں جس میں 12 ریاستوں میں 29 فعال ایکسی لینس کے مراکز (سی او ایز) ترقی یافتہ اسرائیلی ایگرو ٹیکنالوجی پر عمل درآمد کر رہے ہیں جنھیں مقامی حالات کے مطابق بنایا گیا ہے۔
پورے طور پر فعال ان 29سی او ایز میں سے 3 کرناٹک سے ہیں۔جیسے کہ کام کے لیے سی او ای کولار، انار کے لیے سی او ای باگلکوٹ اور سبزیوں کے لیے سی او ای دھرواد۔ یہ سینٹر آف ایکسی لینس معلومات وضع کرتےہیں، بہترین طریقہ کار کا مظاہرہ کرتے ہیں اور افسروں اور کسانوں کوتربیت فراہم کرتے ہیں۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدی یورپّا نے کرناٹک میں ہند-اسرائیل زرعی پروجیکٹ (آئی آئی اے پی) کے تحت ایکسی لینس کے ان مراکز (سی او ایز) کے قیام کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے پر حکومت ہند اور اسرائیل کی حکومت کا شکریہ ادا کیا تاکہ جدید ٹیکنالوجی کو منتقل کیا جاسکے نیز پائیداری کے حصول اور کسانوں کی معاشی حیثیت کو بہتر بنانے کے لیے پیداوار اور باغبانی کی مصنوعاتی پیداوار کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ ’’یہ مراکز کرناٹک کی کاشتکار برادری کو جدید ترین اسرائیلی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کرنے میں مدد دیں گے اور انھیں پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے میں بھی مدد دیں گے جس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ ان سی او ایز میں ہر سال 50000 گرافٹ پیداوار اور 25 لاکھ سبزوں کے پودوں کی پیداوار کی گنجائش ہے۔ باغبانی میں کاشتکاری کے جدید طریقہ کار کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے تقریباً 20000 کسان ا ن سی او ایز کا دورہ کرچکے ہیں‘‘۔
حکومت کرناٹک میں باغبانی اور سیری کلچر کے وزیر جناب آر شنکر نے کہا ’’کرناٹک میں باغبانی کی پیداوار اور پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے فصلوں کی پیداوار نیز کٹائی کے بعد کے انتظامیہ میں نئی ٹیکنالوجیوں کو اپنانے کی بہت گنجائش ہے۔ کسانوں کو یہ جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے، حکومت ہند نے ،ہند-اسرائیل زراعتی پروجیکٹ( آئی آئی اے پی) کے تحت کولار میں آم کے ان مراکز برائے ایکسی لینس، باگلکوٹ میں انار اور دھارواڈ میں سبزیوں کے لیے مراکز کے قیام میں مدد کی ہے۔ کرناٹک کے کسان ان مراکز کے ذریعے تیار کی گئی ٹیکنالوجیو ں کو اپنانے میں بہت ترقی پسند ہیں۔ اس کے نتیجے میں کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے ذریعے فصل پر ہونے والی لاگت کو کم کرکے پیداوار اور پیداواریت میں ا ضافے کو یقینی بنانا ہے‘‘۔
ہندوستان میں اسرائیل کی ایمبیسی میں اسرائیل کے سفیر ڈاکٹر رون مالیکا نے کہا ’’ہمیں حکومت کرناٹک کے ساتھ زراعت میں تعاون کرنے پر فخر ہے اور ہم پرجوش ہیں۔ یہ ہند-اسرائیل شراکت کا ایک انتہائی اہم حصہ ہے۔ آج ہم نے ایک ایسے وقت میں ایکسی لینس کے 3 مختلف مراکز کا افتتاح کیا ہے جب ہمارے ممالک کے مابین تعلقات تیزی سے مستحکم ہو رہے ہیں اور وسعت پا رہے ہیں۔ یہ ریاست کے زراعت کے شعبے کی ترقی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ مقامی کاشتکاروں کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقتی برتری عطا کرے گا۔ وہ اس کے ساتھ محترمہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے ساتھ مل کر اپنی آمدنی کو دوگنا کرنے میں بھی مدد حاصل کریں گے‘‘۔
افتتاحی تقریب میں ، حکومت ہند کے زراعت، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے اگروال، اسرائیلی وزارت خارجہ، اور حکومت ہند اور حکومت کرناٹک کے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے اعلیٰ ا فسران نے بھی شرکت کی۔ تمام ریاستوں کے باغبانی مشنوں کے سینئر ا فسران نے بھی اس تقریب کے ورچوئل افتتاح کی تقریب میں شرکت کی۔