Urdu News

افغان فورسز کے ہاتھوں ایک دن میں 455 طالبان جنگجو ہلاک ہوئے: افغان وزارت دفاع

افغان فورسز

افغان وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 15صوبوں میں افغان فورسزکے آپریشن کے دوران 455 طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔وزارتِ دفاع کے مطابق افغان فورسز نے ننگرہار، پکتیا، پکتیکا، لوگر، قندھار، ہرات، فاریاب میں آپریشن کیے۔افغان فورسز نے جوزجان، بلخ، سمنگان، ہلمند، تخار، قندوز، بغلان، کاپیسا میں بھی آپریشن کئے۔

دوسری جانب افغانستان میں ہرات شہر اور اس کے مضافات میں گزشتہ چار دنوں سے فوج اور طالبانیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور دیگر90 زخمی ہو گئے ہیں۔ ٹولو نیوز کے مطابق فوج اور طالبانیوں کے درمیان جھڑپ میں عام شہریوں کے علاوہ کم از کم 16 فوجیوں کی بھی جانیں گئی ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز طالبانیوں نے ہرات کے مضافاتی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ شمال مغربی صوبہ ہرات کے 17 میں سے 16 اضلاع ابھی طالبان کے قبضے میں ہیں۔ افغانستان سے بین الاقوامی فوجیوں کے انخلا کے درمیان فوج اور طالبان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے باعث تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ طالبان نے دیہی علاقوں کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا ہے اور بڑے شہروں کو نشانہ بناتے ہوئے حملے تیز کر دیئے ہیں۔

طالبان افغان امن عمل سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں: اشرف غنی

افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ طالبان افغان امن عمل سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں وہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال تبدیل نہ ہونے تک امن عمل میں شامل نہیں ہوں گے۔اشرف غنی نے کابینہ کے پہلے ڈیجیٹل اجلاس میں اظہارِخیال کرتے ہوئے یہ بات کہی۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال اگلے چھ ماہ میں تبدیل ہوجائے گی اور افغان شہروں کی سلامتی ان کی ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان تبدیل نہیں ہوئے، وہ امن نہیں چاہتے یا تو ملک کی ترقی نہیں چاہتے اور طالبان نے باغی گروپوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی۔افغان صدر نے کہا کہ طالبان ہمارے لیے ماضی جیسا مستقبل بنانا چاہتے ہیں۔

افغانستان کے نصف سے زیادہ اضلاع پرطالبان کاقبضہ:امریکی اخبار

افغانستان کے نصف سے زیادہ اضلاع طالبان کے قبضے میں چلے گئے، بڑی تعداد میں شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے، امریکی اخبار کے مطابق ہر ہفتے کم سے کم تیس ہزار افغان گھر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔امریکی اخبار کے مطابق افغانستان میں طالبان کی عسکری کارروائیوں کیباعث شہریوں کی نقل مکانی پر مجبور ہیں، ہر ہفتے کم ازکم 30ہزار افغان بیگھر ہورہے ہیں، افغانستان میں بہت سے بے گھر افرادنے خیموں میں پناہ لی ہے۔

بہت سے افغان محفوظ مقامات پررشہ داروں کیہاں بھی منتقل ہوئے، ہزاروں افغان باشندے دیگر ممالک کے ویزیکیلئے درخواست دے رہے ہیں۔امریکی اخبار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان کے400 میں سے آدھے سے زیادہ اضلاع طالبان کے قبضیمیں ہیں، افغانستان میں طالبان کی ممکنہ انتہاپسند حکومت، سول وار کے خدشات بڑھ گئے۔امریکی اخبار کے مطابق افغانستان میں مہاجرین کے بحران کی ابتدائی علامات ظاہر ہیں۔

جو بائیڈن انتظامیہ افغان پناہ گزینوں کے لیےایک نیا پروگرام شروع کرے گی

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ افغان پناہ گزینوں کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کرے گی۔نیا مہاجرین پروگرام افغانستان میں امریکا کے ساتھ کام کرنے والےافغانوں کیلئے ہوگا، امریکی فنڈڈ پروجیکٹس غیرملکی این جی اوز، غیر ملکی میڈیا کے لیے کام کرنے والے افغانیوں کے لیے ہوگا۔

عہدیدار کے مطابق درخواست دہندگان کو امریکی ایجنسیوں، سینئر امریکی حکام، غیرمیڈیا آؤٹ لیٹس سے ریفر کراناضروری ہوگا۔دوسری جانب محکمہ خارجہ نے افغان مہاجرین پروگرام کی رپورٹ پر ردعمل سیگریز کیا ہے۔خبرایجنسی کے مطابق امریکا افغان مترجموں، ان کے اہل خانہ کو اسپیشل امیگریشن پروگرا م کیتحت ویزے دے رہا ہے، افغانستان سے2ہزارایس آئی وی درخواستیں منظوری کی حتمی مراحل میں ہیں۔

Recommended