چین کے جنوب مغرب میں گوانگسی کے پہاڑوں کے درمیان ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس میں 132 افراد سوار تھے۔ جس وقت اس بوئنگ 737 طیارے میں آگ لگی اس وقت یہ 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ طیارے میں سوار کسی بھی مسافر کے زندہ بچنے کی امید نہیں ہے۔
چائنا ایسٹرن ائیرلائن کا ایک طیارہ کنمنگ سے جنوبی چین کے گوانگ زو جا رہا تھا۔ بوئنگ نے جنوب مغربی صوبہ یونان کے کنمنگ چانگشوئی ہوائی اڈے سے تقریباً 1.15 بجے اڑان بھری۔ اسے سہ پہر 3.07 بجے جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کے گوانگزو ایئرپورٹ پر اترنا تھا۔ حادثے کا شکار ہونے والے بوئنگ میں مسافروں کی گنجائش 162 ہے۔ اس میں بزنس کلاس میں 12 اور اکانومی کلاس میں 150 سیٹیں ہیں۔ طیارے میں 123 مسافر اور عملے کے نو ارکان سوار تھے۔ پہاڑوں کے درمیان پرواز کے دوران طیارے میں اچانک آگ لگ گئی۔ حادثے کے وقت طیارہ 30,000 فٹ کی بلندی پر 523 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا۔
طیارے کی فلائٹ مانیٹرنگ ویب سائٹ کے مطابق یہ ہولناک حادثہ پرواز کے دوران ڈیڑھ منٹ کے اندر اندر رونما ہوا۔ طیارہ گرتے ہی پہاڑوں کے درمیان آگ کا ایک بڑا شعلہ نظر آیا۔ یہ طیارہ چائنہ ایسٹرن ایئرلائنز کے صوبہ یونان کے ذیلی ادارے کا تھا۔ اسے جون 2015 میں ایئر لائن کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اس طرح اب تک اسے صرف ساڑھے چھ سال کا عرصہ ہوا تھا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ڑنہوا نے اطلاع دی ہے کہ راحت اور بچاؤ ٹیمیں جائے وقوعہ پر مصروف ہیں۔