بلباؤ ( سپین)22؍ دسمبر
طالبان کی جانب سے افغان خواتین کے لیے یونیورسافغان ٹی کی تعلیم پر پابندی کو “تباہی” قرار دیتے ہوئے، افغانستان کی وہیل چیئر باسکٹ بال ٹیم کی سابق کپتان اور دو بار جنگ کا شکار رہنے والی نیلوفر بیات نے کہا کہ اگلا قدم یہ ہوگا کہ خواتین کو معاشرے میں سانس لینے یا وجود میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔
ایک خصوصی انٹرویو میں، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان سے فرار ہونے والی نیلوفر نے کہا، “بدقسمتی سے، طالبان نے کہا کہ انہیں یونیورسٹیوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
اور ہم نے دیکھا کہ لڑکیاں یونیورسٹیوں میں داخل نہیں ہو سکتیں، تقریباً ڈیڑھ سال ہو گیا ہے کہ لڑکیوں کے لیے سکول بند ہیں اور اب یونیورسٹیوں کا وقت ہے اور لڑکیوں کو یونیورسٹیوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے، یہ ایک تباہی ہے۔
محسوس کریں کہ اس قسم کی پابندیوں کے ساتھ، ہم دیکھتے ہیں کہ وہ خواتین کو پس پشت دھکیل رہے ہیں، ہر چیز کو تنگ کر رہے ہیں، افغانستان میں خواتین کے لیے اگلا منصوبہ یہ ہو گا کہ وہ سانس نہ لیں، اور طالبان کا اگلا منصوبہ خواتین کے لیے یہ ہو گا کہ خواتین کے وجود کی اجازت نہ ہو ئی ۔
انہوں نے کہا کہ طالبانہ ہر روز وہ نئے قوانین، نئی پابندیاں شامل کر رہے ہیں اور خواتین اب افغانستان میں معاشرے کا حصہ نہیں رہیں۔ اس سے قبل، منگل کے روز، افغانستان کے طالبان حکمرانوں نے ملک بھر میں خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی عائد کر دی تھی، جس سے انسانوں پر ایک اور حملے پر کئی ممالک کی جانب سے مذمت کی گئی تھی۔