Urdu News

افغان افواج نے جنگجوؤں پر بولا دھاوا، چار سو سے زائد متشدد گروپ کے لوگ ہلاک

افغان افواج

کابل: افغانستان میں سرکاری سکورٹی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 385 طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 210 دیگر کو زخمی کر دیا ہے۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان فواد امان نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ مسٹر امان نے ٹویٹ کیا ، "ننگرہار ، لوگر ، غزنی ، پکتیکا ، میدان وردک ، قندھار ، ہرات ، فرح ، جوزجان ، سمگن ، ہلمند ، تخار ، بگلان اور کاپیسا صوبوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے آپریشن کے دوران 385 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 210 دیگر زخمی ہوئے۔ " قابل ذکر بات یہ ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے انخلا کے درمیان طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران افغانستان کی سرکاری سیکورٹی فورسز اور طالبان عسکریت پسندوں کے درمیان تنازع میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

افغانستان میں طالبان کے حملے میں 11 شہری ہلاک، 64 زخمی

افغانستان کے دو صوبوں میں ہفتے کے روز طالبان کے حملے میں کم از کم 11 شہری ہلاک اور 64 زخمی ہوئے۔ وہیں گزشتہ 24 گھنٹوں میں طالبان نے مزید سات اضلاع پر قبضہ کرلیا۔ قندوز پبلک ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احسان اللہ فضلی نے بتایا کہ آج صبح صوبہ قندوز کے دارالحکومت قندوز میں طالبان کے ساتھ جھڑپوں کے بعد 10 شہریوں کی لاشیں برآمد کی گئیں اور 42 زخمیوں کو سرکاری اسپتال میں داخل کیا گیا۔ طالبان عسکریت پسندوں نے تین سمتوں سے حملہ کیا اور قندوز شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔

فغانستان کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ قندوز میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 47 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 39 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب صوبہ تخار کے دارالحکومت تالکان میں جمعہ کی رات ہونے والی جھڑپوں کے دوران کئی عسکریت پسند ہلاک اور زخمی ہوئے۔ اس دوران سرکاری فوج کے کئی سپاہی بھی جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔ طلوع نیوز ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ، سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہفتوں کی شدید لڑائی کے بعد ، طالبان نے ہفتے کے روز شمالی جوزجان کے دارالحکومت شبرغان شہر پر قبضہ کرلیا۔

طلوع نیوز کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران طالبان نے فریاب کے سات اضلاع بغلان، فروزگان، بوگار، غزنی، بلچراغ، قرم قول، اور کاراباغ پر قبضہ کرلیا ہے۔ دریں اثناء میر واعظ ریجنل ہسپتال کے ڈائریکٹر داؤد فرہاد نے بتایا کہ آج ایک ڈاکٹر (25) صوبہ قندھار کے دارالحکومت قندھار شہر میں گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔ کم از کم 22 زخمی جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں ، ہفتہ کی صبح سے ہی میرواس اسپتال میں داخل ہیں۔ ان میں سے آٹھ افراد کو گولیاں لگی ہیں جب کہ دیگر بموں اور مارٹر شرانپل سے زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چھ طالبان عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں اور چار زخمی فوجیوں کو بھی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ طالبان کے 34 صوبوں میں سے نصف میں طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ طالبان افغانستان کے علاقوں کا کنٹرول سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس دوران ان کا حکومتی سیکورٹی فورسز سے مقابلہ ہو رہا ہے۔

Recommended