Urdu News

افغان حکومت کا 262 طالبان کی ہلاکت کا دعویٰ

افغان فوج

افغان حکومت نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 262 طالبان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔افغان وزارت دفاع کے مطابق کارروائیاں 13 صوبوں میں کی گئیں۔حکومت نے طالبان کی سرگرمیاں روکنے کے لیے اکتیس صوبوں میں رات 10 بجے سے صبح 4 بجے تک کا کرفیو لگادیا، تاہم کابل، ننگرہار اور پنج شیر کرفیو سے مستثنیٰ ہوں گے۔

اس سے قبل افغان صدر اشرف غنی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔ جس کے دوران امریکی صدر نے افغان سکیورٹی فورسز کی حمایت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فونک گفتگو کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر بائیڈن نے یقین دلایا کہ افغان فورسز کی مدد جاری رہے گی۔اشرف غنی نے کہا کہ اس دوران جو بائیڈن نے افغانستان کے ساتھ سفارتی اور معاشی شراکت داری کو مستقل جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔

افغان فورسز کا اولین مشن طالبان کا زور توڑنا ہے: پینٹاگن

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز کا پہلا مشن طالبان تحریک کی جانب سے ملک کی اراضی کا کنٹرول واپس حاصل کرنے کی کوشش سے قبل طالبان کے زور حرکت کی قوت کو آہستہ کرنا ہے۔ آسٹن نے یہ بات ہفتے کے روز امریکی ریاست الاسکا کے دورے کے دوران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق افغان فوج طالبان کے خلاف جنگی حکمت عملی کا اصلاح کر رہی ہے۔ اس کا مقصد زیادہ اہمیت کے حامل علاقوں کے گرد فورسز کی پوزیشن مضبوط بنانا ہے۔ ان علاقوں میں دارالحکومت کابل اور دیگر شہروں کے علاوہ سرحدی گزر گاہیں اور اہم بنیادی ڈھانچے شامل ہیں۔امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ’جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ یہ فورسز طالبان کو روکیں گی یا نہیں،میں سمجھتا ہوں کہ پہلی چیز یہ کرنا چاہیے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ (طالبان کے) زور حرکت کو سست بنائیں‘۔

آسٹن کے مطابق افغان سیکورٹی فورسز پیش قدمی کی صلاحیت اور قدرت رکھتی ہیں تاہم دیکھا جائے گا کہ آگے کیا ہوتا ہے۔واضح رہے کہ امریکی فوج 31 اگست تک افغانستان میں اپنا مشن ختم کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔ یہ مکمل انخلا صدر جو بائیڈن کے احکامات پر عمل میں آ رہا ہے۔

Recommended