Urdu News

افغان خواتین صحافیوں کو طالبان کے دور حکومت میں بڑھتی ہوئی پابندیوں کا سامنا

افغان خواتین صحافیوں کو طالبان کے دور حکومت میں بڑھتی ہوئی پابندیوں کا سامنا

افغان خواتین رپورٹرز کو طالبان کے دور حکومت میں بڑھتی ہوئی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو کہ موجودہ کابل حکومت میں خواتین کو درپیش مسائل کی مثال ہے۔ اتوار کے روز متعدد افغان خواتین نامہ نگاروں نے کہا کہ حال ہی میں ان کے خلاف طالبان کی طرف سے پابندیوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس صورتحال نے انہیں مستقبل کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے،  افغان میڈیا کے مطابق خواتین رپورٹروں نے الزام لگایا کہ انہیں طالبان کی طرف سے منعقدہ کچھ پریس کانفرنسوں کو کور کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ تاہم طالبان حکام نے کہا کہ وہ صحافیوں اور میڈیا پر پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

 امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ ''اب تک ہمیں کوئی خاص شکایت موصول نہیں ہوئی ہے کہ خواتین رپورٹرز کو کسی پریشانی کا سامنا ہے۔'' دریں اثنا، افغانستان میں میڈیا اور رپورٹرز کی حمایت کرنے والی متعدد تنظیموں نے کہا کہ خواتین رپورٹرز کے خلاف پابندیاں تشویشناک ہیں۔ علاوہ ازیں، افغانستان میں صحافیوں نے الزام لگایا کہ افغانستان میں آزادی صحافت کو شدید پابندیوں کا سامنا ہے اور  افعانی میڈیاکے مطابق، اس صورتحال کا تسلسل رپورٹرز، خاص طور پر خواتین رپورٹرز کی راہ میں بڑی رکاوٹیں پیدا کرے گا۔

Recommended