واشنگٹن، 21مارچ
امریکہ میں مقیم افغان باشندوں نے، بشمول خواتین کے حقوق کے کارکنان اور نیشنل ریزسٹنس فرنٹ کے حامیوں نے اتوار کو واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا۔ مرکزی مقررین میں این آر ایف کارکن، صحافی اور سیاسی تجزیہ کار جاوید پیمانی، آزاد افغانستان تحریک کی خالدہ نوابی اور افغان خاتون کارکن مرینہ عمری شامل تھیں۔ تمام مقررین نے طالبان کے دور حکومت میں افغان خواتین اور لڑکیوں کی قابل رحم صورت حال اور طالبان حکمرانوں کی طرف سے مسلسل سنگین انسانی خلاف ورزیوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی جن میں طالبان کی طرف سے من مانی گرفتاریاں، پھانسیاں اور بے گناہ افغانوں کے اغوا شامل ہیں۔ کسی بھی ملک کی طرف سے طالبان کی حکمرانی کے جواز کو تسلیم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے مقررین نے اس اہم موڑ پر عالمی برادری کی این آر ایفکے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
نوابی نے یہ بھی کہا کہ افغان باشندے امریکی ایوان کی قرارداد 6993 کی مکمل حمایت کرتے ہیں، جو پاکستان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دینے کی کوشش کرتی ہے۔ اس احتجاج کی حمایت 50 سے زائد افغان کارکنوں نے کی، جنہوں نے افغانستان کو طالبان اور پاکستان سے آزاد کرانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کا عہد کیا۔