Urdu News

افغانستان بحران: طالبان کو معاشی مدد کے لیے چین تیار، کیا ہے چین کی منشا؟

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن

بیجنگ: چین نے پیر کے روز اشارہ دیا کہ وہ طالبان(Taliban) کے قبضے والے افغانستان(Afghanistan) کو مالی مدد(Financial Assistance) فراہم کرے گا۔ طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد کابل کو مختلف ممالک کے ذریعہ مدد روکے جانے کے درمیان چین نے کہا کہ وہ جنگ سے متاثر ملک کی مدد کرنے میں ’مثبت کردار‘ نبھائے گا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے پیر کے روز پریس کانفرنس میں یہ باتیں کہی۔ انہوں نے امریکہ پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغان بحران کے لئے ’اہم گنہگار‘ ہے۔ افغانستان کی تعمیر نو کے لئے کچھ کئے بغیر ایسے حال میں چھوڑ کر نہیں جاسکتا۔

جلاوطنی میں رہ رہے، افغانستان سینٹرل بینک کے سربراہ نے کہا ہے کہ مالی مدد کے لئے امریکی مدد روکنے کے سبب طالبان چین اور پاکستان کا رخ کرے گا۔ اس بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر وینبن نے کہا، ’میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ افغان موضوع کے لئے امریکہ اہم گنہگار اور سب سے بڑا بیرونی عوامل ہے۔ وہ کچھ کئے بغیر (ملک کو) گڑبڑی میں دھکیل کر اس طرح نہیں جاسکتا‘۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں امید ہے کہ امریکہ انسانی مدد اور تعمیر نو کے اپنے وعدے کو نبھائے گا اور وعدے سے منہ نہیں موڑے گا‘۔

اخبار ’نیویارک ٹائمس‘ کی ایک خبر میں گزشتہ ہفتے کہا گیا تھا کہ افغانستان میں مہم ختم ہونے کے باوجود افغان سینٹرل بینک سے متعلق اربوں ڈالر رقم پر امریکہ کا کنٹرول ہے۔ جرمنی نے بھی کہا ہے کہ طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے اور شریعہ قانون نافذ کئے جانے پر وہ مالی مدد نہیں دے گا۔ یوروپی یونین کے افسران نے کہا ہے کہ جب تک افسران حالات کے بارے میں وضاحت نہیں دیں گے، افغانستان کو ادائیگی نہیں کی جائے گی۔

وینبن نے کہا کہ ‘چین ہمیشہ سبھی افغان لوگوں کے تئیں دوستانہ پالیسی اپناتا رہا ہے‘ اور افغانستان کو سماجی- اقتصادی ترقی کے لئے مناسب تعاون فراہم کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں امید ہے کہ ملک میں بدعنوانی اور جنگ کا جلد خاتمہ ہوگا۔ وہ جلد ازجلد مالیاتی نظام کو پھر سے شروع کر سکتا ہے۔ چین صلاحیت کی تعمیر، امن، تعمیر نو اور لوگوں کی زندگی کی صورت حال میں سدھار کے لئے بھی ملک کی مدد کرنے میں مثبت کردار نبھائے گا‘۔

Recommended