Urdu News

افغانستان بحران:جلد نئی سرکار کا اعلان کرسکتا ہے طالبان : ذرائع

افغانستان بحران:جلد نئی سرکار کا اعلان کرسکتا ہے طالبان

افغانستان پر قبضہ کئے ہوئے طالبان کو تقریبا ایک ہفتہ ہوچکا ہے ۔ ابھی تک طالبان نے افغانستان میں حکومت بنانے کے بارے میں کوئی ٹھوس بات نہیں کی ہے ، لیکن وہ بین الاقوامی برادری سے طالبان سرکار کو منظوری دینے کی بات کہہ چکا ہے ۔ اب مانا جارہا ہے کہ طالبان جلد ہی افغانستان میں سرکار بنانے کا اعلان کرسکتا ہے ۔ ٹولو نیوز کے مطابق طالبان افسران جلد ہی افغانستان کی نئی حکومت کا اعلان کرسکتے ہیں ۔ فی الحال ابھی دن اور تاریخ کے بارے میں کوئی انکشاف نہیں ہوا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگلے دو سے تین دنوں کے اندر طالبان سرکار بنانے کو لے کر فیصلہ کرسکتا ہے ۔

بتادیں کہ طالبان نے 15 اگست کو افغانستان کی راجدھانی کابل پر قبضہ کرلیا تھا اور اس کے بعد سے پورا ملک اس کے کنٹرول میں ہے ۔ وہ دنیا بھر کے کئی ممالک سے طالبان حکومت کو بین الاقوامی سطح پر منظوری دینے کی اپیل کرچکا ہے ۔

چین اور پاکستان نے کھلے طور پر طالبان سرکار کو منظوری دینے کی بات کہی ہے ۔ اس کے علاوہ ہفتہ کو برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی طالبان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اشارہ دیا ہے ۔ حالانکہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ افغانستان میں طالبان سرکار کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں ۔

طالبان نے باغلان صوبے کے بانو ضلع پر دوبارہ قبضہ کیا

طالبان کے افغناستان کے شمال مشرقی صوبے باغلان کے بانو ضلع میں دوبارہ سے قبضہ کرلیا ہے۔ ذرائع نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ اس سے قبل افغانستان کی سابقہ حکومت کے وزیر دفاع بسم اللہ محمدی نے جمعہ کو کہا تھا کہ مخالف دستوں نے باغلان کے تین اضلاع کو طالبان سے آزاد کرالیا ہے، جس میں بانو، ده ‌صلاح اور پلی حصار اضلاع شامل ہیں۔

طالبان نے ہلمند صوبے میں 350 قیدیوں کو کیا رہا

طالبان لیڈر ہیبت اللہ اخندزادہ نے افغانستان کے جنوبی صوبے ہیلمند کی راجدھانی لشکر گاہ کی ایک جیل سے 350 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اتوار کو یہ اطلاع دی ۔ اس سے قبل شمشاد نیوز چینل نے سنیچر کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ طالبان نے افغانستان کے جنوبی صوبے فرح میں 340 سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا ہے ۔ وہیں 40 دیگر قیدیوں کو درمیانی ارزگان صوبے میں رہا کیا گیا ہے ۔

Recommended