نئی دہلی، 19 اگست (انڈیا نیرٹیو)
طالبان نے 20 سال بعد بندوق کی نوک پر افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے، لیکن بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت چلانے کے لیے خالی خزانے کے بعد ایک بڑا دھچکا بھی لگایا ہے۔ امریکہ کے 706 ارب روپے کے اثاثے منجمد کرنے کے بعد، آئی ایم ایف نے اب افغانستان کے وسائل کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے 460 ملین امریکی ڈالر یا 46 ملین ڈالر (3416.43 کروڑ روپے) کے ہنگامی ریزرو تک افغانستان کی رسائی روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل افغانستان کے مرکزی بینک کے گورنر نے کہا تھا کہ ملک میں نقد رقم کی صورت میں زرمبادلہ دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ملک کے ریزرو کرنسی کے ذخائر تقریبا 9 9 ارب ڈالر بیرون ملک ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ملک پر طالبان کے کنٹرول نے افغانستان کے مستقبل کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ امریکہ نے افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو فوری طور پر منجمد کر دیا ہے،جو تقریبا 9 9.5 بلین ڈالر، یا 706 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ اس لیے امریکہ نے طالبان کے ہاتھ سے پیسہ نہیں جانا چاہیے، اس وقت افغانستان کو نقد رقم کی سپلائی روک دی ہے۔