Urdu News

افغانستان اب طالبان کے کنٹرول میں، پنجشیر پر بھی ہوا طالبان کا قبضہ

افغانستان اب طالبان کے کنٹرول میں، پنجشیر پر بھی ہوا طالبان کا قبضہ

کابل: افغانستان میں طالبان کے اقتدار کے رسمی اعلان سے قبل ایک اور بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ طالبان گروپ نے اب ’پورے افغانستان‘ پر کنٹرول کرلیا ہے۔ اب تک ناقابل تسخیر رہا پنجشیر(Panjshir) بھی جمعہ کو طالبان سے ہار گیا۔ حالانکہ ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ پنجشیر میں احمد مسعود(Ahmad Massoud) کی قیادت میں طالبان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ علاقے میں بڑی تعداد میں لوگوں کے جاں بحق ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ افغانستان میں اقتدارکا رسمی اعلان ہونا باقی ہے۔ کچھ رپورٹس سامنے آئی تھیں، جن میں طالبان کے ذرائع کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ گروپ کے نائب بانی ملا عبدالغنی برادر(Mullah Abdul Ghani Baradar) نئی افغان حکومت کی قیادت کریں گے۔

نیوز ایجنسی رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، پنجشیر پر بھی طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے۔ رپورٹ میں طالبان کے تین ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی گئی ہے۔ ایک طالبانی کمانڈر نے کہا، ’اللہ کی مہربانی سے ہم نے پورے افغانستان پر کنٹرول کرلیا ہے۔ پریشانی پیدا کرنے والوں کو ہرا دیا گیا ہے اور پنجشیر ہمارے کنٹرول میں ہے‘۔ اس دوران سابق نائب صدر اور کارگزار صدر امراللہ صالح سے متعلق بھی خبریں آئی تھیں کہ وہ افغانستان چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، امراللہ صالح نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔ انہوں نے طلوع نیوز کو بتایا کہ ان کے ملک چھوڑ کر بھاگنے کی خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔ بی بی سی ورلڈ کے صحافی کی طرف سے بھی ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا تھا۔ کہا جا رہا تھا کہ یہ ویڈیو امراللہ صالح نے ہی بھیجا تھا۔ اس ویڈیو میں وہ کہہ رہے ہیں، ’اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہم مشکل حالات میں ہیں۔ ہم پر طالبان نے حملہ کیا ہے… ہم ان کا مقابلہ کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’لڑائی جاری ہے اور یہ جاری رہے گی۔ میں یہاں اپنی مٹی کے ساتھ، مٹی کے لئے اور اس کے وقار کے تحفظ کے لئے ہوں‘۔ سابق نائب صدر امراللہ صالح کے بیٹے عبداللہ صالح نے بھی پنجشیر ہارنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’یہ جھوٹ ہے‘۔ پنجشیر میں ہزاروں کی تعداد میں جنگجو علاقے کی تحفظ میں لگے ہوئے ہیں۔ طالبان نے 15 اگست کو راجدھانی کابل پر اپنا کنٹرول کرلیا تھا۔ وہیں، 31 اگست کو امریی فوج بھی پوری طرح اپنے ملک واپسی کرچکی ہے۔

افغانستان میں اقتدار کا رسمی اعلان ہونا باقی ہے۔ کچھ رپورٹس سامنے آئی تھیں، جن میں طالبان کے ذرائع کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ گروپ کے بانیان میں سے ایک ملا عبدالغنی برادر نئی افغان حکومت کی قیادت کریں گے۔ رائٹرس کے مطابق، افغان کی اس نئی سرکاری اولین معیشت میں سدھار ہوسکتی ہے۔

Recommended