Urdu News

افغانستان: کابل میں پاکستانی سفارتکار پر حملہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کی

کابل میں پاکستان سفارت خانہ پر حملہ

کابل،04دسمبر(انڈیا نیرٹیو)

افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر فائرنگ کے ایک دن بعد داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ اسلام آباد نے ہفتہ 3 دسمبر کو اس واقعہ کو “قاتلانہ اقدام” قرار دیا تھا۔

انتہا پسند گروپوں کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ ’’ایس آئی ٹی ای‘‘ کے مطابق داعش کی خراسان شاخ نے کہا ہے کہ ہم نے مرتد پاکستانی سفیر اور ان کے محافظوں پر حملہ کیا ہے۔ اس فائرنگ سے ایک سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا۔ اسے سینے میں تین گولیاں لگی تھیں۔

کابل پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے قریبی عمارت پر چھاپہ مار کر ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا اور اس سے دو ہلکے ہتھیار بھی ضبط کر لیے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔اگرچہ پاکستان نے افغانستان میں طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیاتاہم اگست 2021 میں اسلام پسندوں کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان نے کابل میں اپنا سفارت خانہ کھلا رکھا۔ پاکستانی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ دوپہر کو اس کی بیرونی دیوار سے گولیاں چلائی گئیں۔

افغان وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس ’’ناکام حملے‘‘ کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ “اسلامی امارت شرپسند عناصر کو کابل میں سفارتی مشنوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ سکیورٹی ایجنسیاں اس واقعے کی سنجیدگی سے تحقیقات کریں گی۔ قصورواروں کا پتہ لگانے کے بعد انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

افغانستان میں طالبان نے اگست 2021 میں ملک سے امریکی اور غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد دوبارہ اقتدار سنبھال لیا ہے۔پاکستان اپنی سرزمین پر مقیم دس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو رکھے ہوئے ہے۔

Recommended