Urdu News

افغانستان: اسلامی دنیا طالبان کی اسلام کی تشریح سے پریشان: رپورٹ

افغانستان میں طالبان

ابوظہبی ،27؍ جنوری

اسلامی دنیا طالبان کی اسلام کی تشریح سے پریشان ہے کیونکہ اس سے سیاسی چیلنجز ہیں۔ دبئی میں قائم میڈیا نیٹ ورک العربیہ پوسٹ کے مطابق،طالبان نے اسلام کی اپنی تشریح کی بنیاد پر شرعی قوانین نافذ کیے ہیں۔ تاہم طالبان رہنماؤں کا اصرار ہے کہ ان کی پالیسیاں اسلامی فقہ پر مبنی ہیں۔

کالم نگار محمد عامر رانا نے ڈان اخبار کے لیے لکھتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان ان مسلم ممالک میں شامل ہے جنہوں نے افغان طالبان کے تصوراوراسلامی قوانین کے نفاذ سے خود کو دور کررکھا ہے۔ پاکستان میں ایک سخت گیر سنی تنظیم طالبان کا نظریاتی اثرآج تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی شکل میں نظرآرہا ہے۔

 العربیہ پوسٹ کے مطابق، طالبان نے شریعت کے نفاذ اور افغانستان کی خواتین کو اپنی سرزمین میں بے دخل کرنے کے لیے جو بھی قدم اٹھایا ہے، وہ پاکستان کو طالبان کے ساتھ اپنے تاریخی روابط سے مزید دور دھکیلتا ہے۔

العربیہ پوسٹ کے مطابق، یہاں تک کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے افغان خواتین کے خلاف طالبان کی کارروائیوں کا نوٹس لیا اور طالبان کو اپنے طریقے درست کرنے کی یاد دہانی کرائی۔

دسمبر 2022 میں او آئی سی کے 57 رکن ممالک نے افغانستان پر ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا اور طالبان پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج “اصولوں اور مقاصد” کی پاسداری کریں۔

العربیہ پوسٹ کے مطابق، او آئی سی نے طالبان سے خواتین کی تعلیم پر “غیر اسلامی” پابندی پر نظر ثانی کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور طالبان کو حقیقی اسلام سکھانے کے لیے ایک مہم شروع کی جو خواتین کے لیے تعلیم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

Recommended