Urdu News

کابل دھماکہ، خودکش حملے میں ہلاک ہونے والوں 46 بچیاں و خواتین شامل

خودکش حملے میں ہلاک ہونے والوں 46 بچیاں و خواتین شامل

 افغانستان میں بم دھماکے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ دارالحکومت کابل کے ایک تعلیمی ادارے پر جمعہ کو ہونے والے حملے کا درد ابھی کم نہیں ہوا تھا کہ پیر کو ایک بار پھر زور دار دھماکہ ہوا۔ دریں اثنا، اقوام متحدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کے خودکش حملے میں کل 53 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے 46 لڑکیاں اور خواتین تھیں۔

اطلاعات کے مطابق مغربی کابل میں شاہد ماجری روڈ پر پل سوختہ کے علاقے کے قریب زوردار بم دھماکہ ہوا۔ دھماکا ہزارہ برادری کی اکثریت والے علاقے میں ہوا۔ دھماکہ پیر کی دوپہر دو بجے کے قریب ہوا۔ افغانستان میں اقتدار پر قابض طالبان کے عہدیداروں نے ابھی تک دھماکے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

یہ دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے پیر کو اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جمعہ کو قاضی ایجوکیشن سنٹر میں ہونے والے خودکش بم دھماکوں میں کل 53 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کا دعویٰ ہے کہ مرنے والے 53 افراد میں سے 46 بچیاں اور خواتین ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ جمعے کو افغانستان کے دارالحکومت کابل کے شیعہ علاقے میں ایک تعلیمی ادارے پر خودکش دہشت گردانہ حملہ کیا گیا تھا۔ کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کے مطابق مغربی کابل کے علاقے دشت برچی میں واقع کاج ایجوکیشن سینٹر میں طلبہ یونیورسٹی کے داخلے کا امتحان دے رہے تھے کہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے خودکش دھماکہ ہوا۔ ہزارہ برادری کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد تعلیمی ادارے کے ارد گرد رہتی ہے، جو مسلمان ہونے کے باوجود اقلیت میں شمار ہوتے ہیں۔

Recommended